• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

قانون کو گھر کی لونڈی بنانے والوں کو ایف آئی ار کا اندراج ناگوار گزرا، فردوس عاشق

شائع December 15, 2020
معاون خصوصی نے کہا کہ جس نے قانون کی خلاف ورزی کی قانون وہاں اپنا راستہ بنائے گا—تصویر: ڈان نیوز
معاون خصوصی نے کہا کہ جس نے قانون کی خلاف ورزی کی قانون وہاں اپنا راستہ بنائے گا—تصویر: ڈان نیوز

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے 13 دسمبر کو لاہور میں ہونے والے جلسے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج پر کہا ہے کہ جن لوگوں نے جاتی امرا میں بیٹھ کر قانون کو اپنے گھر کی لونڈی بنایا ہوا تھا انہیں ناگوار گزر رہا ہے۔

لاہور میں صوبائی وزیر یاسر ہمایوں کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت کے پاس اس جلسے کے علاوہ عوامی مفاد کے اور بہت سے کام ہیں۔

خیال رہے کہ گریٹر اقبال پارک کے سیکیورٹی انچارج محمد ضمیر کی مدعیت میں عملے پر تشدد کرنے، جان سے مارنے کی دھمکی دینے، کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے، کار سرکار میں مداخلت کرنے کے خلاف پی ڈی ایم قیادت بالخصوص مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت، منتظمین اور کارکنان کے خلاف آج ایک اور مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

قبل ازیں پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد لاہور پولیس نے جلسے کے لیے سروس فراہم کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی شروع کردی تھی۔

اس حوالے سے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے بار بار یاددہانی کروائی تھی کہ ہم آپ کو روکیں گے نہیں لیکن جہاں قانون کی خلاف ورزی ہوئی وہاں قانون اپنا راستہ بنائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں پی ڈی ایم کا جلسہ: مسلم لیگ (ن) کی قیادت و منتظمین کے خلاف مقدمہ

ان کا کہنا تھا کہ جن تین ایف آئی آر کا آج تذکرہ ہورہا ہے اس میں کسی کی کوئی ذاتی عناد نہیں، نہ ہی ان کی قیادت کے مایوس اور لاچار ٹولے سے ہماری کوئی ذاتی دشمنی ہے، نہ جاگیر کا جھگڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے دلوں میں زندہ رہنما اور جماعتوں کو اس طرح سبکی مٹانے کے لیے ڈنڈا سامنے رکھ کر تمام اراکینِ صوبائی و قومی اسمبلی کو بلاکر صفر کارکردگی کا احتساب کرنے کی ضرورت نہیں پیش آتی۔

معاون خصوصی نے کہا کہ اگر وہ واقعی اتنا کامیاب جلسہ تھا تو مریم بی بی کو پرنسپل کی طرح چھڑی لے کر ہر ایک کا احتساب کرنے کی ضرورت نہیں پیش آنی چاہیے تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ پارکس اور باغبانی (پی ایچ اے) کی جانب سے ایک کروڑ 27 ہزار کا کلیم کی شکل میں نوٹس بھیجا گیا ہے، یہ وہ ناقابل تلافی نقصان ہے جو صرف اس پارک اور مینار کے تقدس یا حرمت کو پامال کرنے کا نہیں بلکہ وہ نقصان ہے جو قومی ورثے کو پاؤں کے نیچے روندنے کی وجہ سے ہوا۔

مزید پڑھیں: اندر کی رپورٹ ہے کہ 'یہ' گھبرا گئے ہیں، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے قانون کو طمانچے مارے، آج اگر طاقتور شخصیات کو قانون کے تابع لاتے ہوئے ان ایف آئی آر کا اندراج کیا گیا تو جن لوگوں نے جاتی امرا میں بیٹھ کر قانون کو اپنے گھر کی لونڈی بنایا ہوا تھا انہیں ناگوار گزر رہا ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کنیز دوم اور کنیز اول، یہ آپ کے شاہی خاندان کے مزاج کے خلاف ہے کہ آپ سے قانون کے حوالے سے باز پرس کی جائے اور کوئی ادارہ آپ کو قانون کے کٹھہرے میں لانے کی جرات کرے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیکن محترمہ پاکستان بدل چکا ہے، پاکستان کے ادارے بااختیار ہوچکے ہیں، پاکستان ایک خاندان اور خصوصاً پنجاب آپ کی غلامی کا طوق گلے سے اتار کر پھینک چکا ہے اور اس کا اعلان اہلیان لاہور نے 13 دسمبر کو آپ کے جلسے میں نہ جا کر کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈسٹرائے موومنٹ کا تحریر کی شکل میں جو اتحاد ہے وہ پاکستان کو تباہ کرنے کی کوشش ہے جس کا بیانیہ پی ڈی ایم کی قیادت ایک زہریلے ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مینار پاکستان پر پی ڈی ایم کا جلسہ: انارکی سے پہلے حالات کو سنبھالنا چاہیے، مولانا فضل الرحمٰن

معاون خصوصی نے کہا کہ ایک جانب عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبے ان کی خوشحالی کا سفر ہے دوسری جانب آپ کا نفرت، فساد، انتشار اور عناد سے جڑا بیانیہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بار بار استعفے دینے کی دھمکی دی جاتی ہے لیکن ہمیں اچھی طرح معلوم ہے کہ آپ کا اور آپ کے خاندان کا سابقہ ریکارڈ ہے کہ جہاں جرات دکھانے کی باری آتی ہے وہاں جدہ یا لندن ہجرت ہوجاتی ہے اور جب قیام کا وقت آتا ہے اس وقت آپ سجدوں میں گرے ہوتے ہیں۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت استعفوں کی گیدڑ بھپکیوں سے بلیک میل نہیں ہوگی اور ہمارا عوامی مفاد کا سفر جاری رہے گا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024