• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

'اختلافات دور' کرنے کیلئے بلاول بھٹو زرداری کی مصطفیٰ نواز کھوکھر سے آج ملاقات متوقع

شائع December 15, 2020
دونوں کی ملاقات آج لاہور میں ہونے کا امکان ہے—فائل فوٹو: ڈان
دونوں کی ملاقات آج لاہور میں ہونے کا امکان ہے—فائل فوٹو: ڈان

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان کی حیثیت سے مستعفی ہونے والے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی آج بلاول بھٹو زارداری سے ملاقات متوقع ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ پارٹی چیئرمین نے ذاتی طور پر مصطفیٰ نواز کھوکھر سے رابطہ کیا اور دونوں کے مابین نامعلوم معاملات پر 'اختلافات' دورے کرنے کی کوشش کے طور پر ملاقات کے لیے مدعو کیا۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر کے قریبی ذرائع نے ڈان کو تصدیق کی کہ جب سے وہ مستعفی ہوئے ہیں پی پی پی چیئرمین ان سے مختلف مواقع پر فون کر کے ملاقات کا کہہ چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ سینیٹر نے بلاول بھٹو زرداری کی دعوت قبول کرلی ہے جس کے بعد دونوں آج لاہور میں ملاقات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ نواز کھوکھر نے بلاول بھٹو کے ترجمان کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اپنے استعفے سے متعلق اطلاعات کی تصدیق کرتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ میں نے چیئرمین کے ترجمان کی حیثت سے استعفیٰ دے دیا ہے پیپلز پارٹی سے نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں نے بطور ترجمان ایمانداری، خلوص اور ملک اور پارٹی کے بہترین مفاد میں مشورے دیے۔

تاہم انہوں نے اپنے فیصلے کی کوئی وجہ نہیں بتائی تھی جس سے ان اطلاعات کو تقویت ملی تھی کہ وہ کچھ روز سے پارٹی قیادت سے 'ناخوش' اور 'غیر مطمئن' تھے۔

اس سلسلے میں ڈان کے رابطہ کرنے پر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اپنے اچانک فیصلے کے پس پردہ اصل وجہ بتانے سے انکار کرتے ہوئے صرف یہ کہا تھا کہ اہم پارٹی عہدہ چھوڑ دینے کے بعد وہ اب پارٹی کے معاملات پر زیادہ کھل کر بات کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: مصطفیٰ نواز کھوکھر کی بلاول بھٹو کے ترجمان کی حیثیت سے مستعفی ہونے کی افواہیں

مصطفیٰ نواز کھوکھر کا شمار صف اول کے ان پارٹی رہنماؤں میں ہوتا ہے جو میڈیا میں اپنی جماعت کا بھرپور اور پرزور دفاع کرتے ہیں، انہوں نے اتوار کے روز لاہور میں ہونے والے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے میں بھی شرکت نہیں کی اور اپنے آبائی شہر اسلام آباد میں رہنے کو فوقیت دی تھی۔

اس ضمن میں پیپلز پارٹی کے متعدد رہنماؤں سے جب رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ نواز کوکھر نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر پارٹی کی حالیہ سرگرمیوں سے فاصلہ اختیار کررکھا ہے۔

انہوں نے اس بات سے بھی انکار کیا تھا کہ سینیٹر نے کچھ پارٹی معاملات پر اختلافات کے سبب استعفیٰ دیا اور بتایا کہ 'ان کے اور پارٹی چیئرمین کے درمیان کچھ ہوا ہے'۔

اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے ایک عہدیدار نے اس پیش رفت سے آگاہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 'شاید مصطفیٰ نواز کھوکھر کو بلاول بھٹو کا رویہ یا ان کی کہی کوئی بات بری لگی ہے جسے انہوں نے انا کا مسئلہ بنا لیا ہے'۔

یہ بھی دیکھیں: 'بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ ڈبل گیم کھیل رہے ہیں'

دوسری جانب سینیٹر کی جانب سے پارٹی چیئرمین کو جو استعفیٰ بھیجا گیا اس کا متن بھی اس نقطہ نظر کو تقویت دیتا ہے۔

انہوں نے لکھا تھا کہ 'میں نے آپ کی توقعات پر اترنے کی اپنی حتی الامکان کوششیں کیں اور اب شدت سے محسوس کرتا ہوں کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم باوقار طریقے سے ایک دوسرے کو جگہ دیں'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024