کراچی: عدالت کے احاطے میں فائرنگ سے قتل کا ملزم ہلاک
کراچی کی ملیر کورٹ میں پیشی پر آئے قتل کے ایک ملزم کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ 25 سالہ خوش دل کو ملیر کی فوجداری عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انتظار گاہ میں اس پر حملہ ہوا۔
مقتول کو 2 گولیاں سینے پر لگی جس پر اسے فوری طور ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوا اور مردہ قرار دے دیا گیا، انہوں نے کہا کہ خوش دل پر جس لڑکے کے قتل کا الزام تھا اس کے والد نے فائرنگ کی۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت میں فائرنگ، 2 بھائیوں سمیت 3 جاں بحق
ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ قائد آباد پولیس تھانے میں درج احسن علی نامی شخص کے قتل کے مقدمے میں خوش دل مرکزی ملزم نامزد تھا۔
پولیس کے مطابق مقتول کو احاطہ عدالت میں قتل کرنے والے ملزم کا نام کفایت اللہ اور عمر 60 سال ہے جس کا آج احسن علی کے قتل کے مقدمے میں بیان ریکارڈ کیا جانا تھا۔
ترجمان پولیس کا مزید کہنا تھا کہ کفایت اللہ نے مقتول کو گولی مارنے کے بعد خود کو پولیس کے حوالے کردیا اور اس کے قبضے سے پستول بھی برآمد کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے تاہم گرفتار ملزم کفایت اللہ سے اس سلسلے میں مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: مدعی نے وکیل کے چیمبر میں گھس کر ریپ کے ملزم کو قتل کردیا
خیال رہے کہ پاکستان میں عدالت میں پیشی کے موقع پر یا احاطہ عدالت میں قتل کا یہ پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل 29 جولائی کو خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے جوڈیشل کمپلیکس میں توہین مذہب و توہین رسالت کے مقدمے کی سماعت کے دوران معمر ملزم کو قتل کردیا گیا تھا۔
رواں برس اکتوبر میں قصور کی ضلعی عدلیہ کے احاطے میں قائم وکیل دفاع کے پرائیویٹ چیمبر میں گھس کر مدعی نے بچی کے ریپ کے مقدمے میں نامزد ملزم کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔
قبل ازیں گزشتہ برس جنوری میں صوبہ پنجاب کے علاقے پاکپتن کی عدالت میں مسلح ملزمان نے وکیل کے چیمبر میں فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں قتل سمیت سنگین مقدمات میں عبوری ضمانت حاصل کرنے والے 2 بھائیوں سمیت 3 افراد جاں بحق اور ایک شخص شدید زخمی ہوگیا تھا۔