• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

قندھار میں طالبان کا حملہ، افغان فورسز کی جوابی کارروائی میں 51 جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ

شائع December 14, 2020
وزارت دفاع کے مطابق قندھار شہر کے آس پاس کے 5 اضلاع میں طالبان نے چوکیوں پر حملہ کیا، جواب میں افغان فورسز نے فضائی اور زمینی حملہ کیا  - فائل فوٹو:اے ایف پی
وزارت دفاع کے مطابق قندھار شہر کے آس پاس کے 5 اضلاع میں طالبان نے چوکیوں پر حملہ کیا، جواب میں افغان فورسز نے فضائی اور زمینی حملہ کیا - فائل فوٹو:اے ایف پی

قندھار میں طالبان کے گڑھ میں متعدد چوکیوں پر حملے میں افغان فورسز اور طالبان کے درمیان شدید لڑائی میں درجنوں طالبان جنگجو مارے گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ طالبان نے قندھار شہر کے آس پاس کے 5 اضلاع میں چوکیوں پر حملہ کیا جس کے جواب میں افغان فورسز نے بھاری فضائی اور زمینی حملے کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے اس حملے کو ناکام بنادیا جس کے نتیجے میں 51 دہشت گرد ہلاک اور 9 زخمی ہوئے تاہم انہوں نے سرکاری فورسز کی ہلاکتوں کی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملوں میں 28 پولیس اہلکار ہلاک

ایک مقامی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایک ضلع میں افغان فضائی حملے میں ایک خاندان کے 7 افراد بھی ہلاک ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ 'افغان فضائیہ دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی کو نشانہ بنانا چاہتی تھی تاہم جب انہوں نے گاڑی کو نشانہ بنایا تو اس میں دھماکا ہوگیا اور شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں'۔

وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ وہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

قندھار سے صحافیوں کے مطابق یہ لڑائی رات کے اوقات میں کئی گھنٹوں تک جاری رہی جس میں مسلسل گولیاں چلتی رہیں اور بھاری بمباری بھی دیکھی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی 70 سالہ خاتون کمانڈر کی طالبان میں شمولیت

خیال رہے کہ جنوبی صوبہ قندھار، افغانستان میں اسلام پسند تحریک کی جائے پیدائش ہے اور گزشتہ چند ہفتوں کے دوران طالبان صوبائی دارالحکومت قندھار کے نواحی اضلاع میں حملے کر رہے ہیں۔

ستمبر میں طالبان نے ہمسایہ صوبہ ہلمند میں اسی طرح کی کارروائی کی تھی۔

اس حملے جس میں لشکر گاہ کے صوبائی دارالحکومت کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، کے نتیجے میں امریکی افواج نے دفاع کے لیے فضائی حملے کیے تھے۔

فروری میں امریکا-طالبان معاہدے کے بعد سے طالبان نے اہم شہروں پر بڑے حملے نہیں کیے ہیں تاہم دیہی علاقوں میں افغان فورسز کے خلاف تقریباً روزانہ حملہ کیا جارہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024