• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پانی کی منصفانہ تقسیم کیلئے ارسا نے سافٹ ویئر حاصل کرلیا

شائع December 9, 2020
نئے طریقہ کار کو گزشتہ 2 موسموں کے دوران جانچا جاچکا ہے—فائل فوٹو: محمد عاصم
نئے طریقہ کار کو گزشتہ 2 موسموں کے دوران جانچا جاچکا ہے—فائل فوٹو: محمد عاصم

اسلام آباد: انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے صوبوں کے مابین پانی کی تقسیم اور موسمی منصوبہ بندی کے لیے ایک درست اور قابل بھروسہ طریقہ کار یقینی بنانے کے لیے واٹر ایکارڈ اپورشنمنٹ ٹول (ڈبلیو اے اے ٹول) کو باضابطہ طور پر اپنا لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ سافٹ ویئر آسٹریلوی حکومت، صوبوں کے محکمہ آب پاشی (پی آئی ڈیز)، واپڈا، ارسا، وزارت آبی وسائل کی مشترکہ درخواست پر دولت مشترکہ سائنسی اور صنعتی تحقیقی تنظیم (سی ایس آئی آر او) نے 2 سال کے عرصے میں تیار کیا۔

اس طریقہ کار کو گزشتہ 2 موسموں کے دوران جانچا جاچکا ہے تاہم ارسا نے وسط موسمی جائزے کا عمل شامل کرنے کے لیے آسٹریلوی حکومت اور سی ایس آئی آر او سے اسے اگر ممکن ہو تو مزید بہتر بنانے کی درخواست کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پانی کی منصفانہ تقسیم کیلئے سینیٹ کمیٹی کا ٹیلی میٹری نظام لانے پر غور

ارسا کے مطابق یہ سافٹ ویئر واٹر ریگولیٹر، پی آئی ڈیز اور واپڈا کو ان کی موسمی منصوبہ بندی میں مدد فراہم کرے گا کیوں کہ یہ دہرائے جانے کے قابل عمل میں غیر دستاویزی طریقہ کار کو پکڑتا، موسمی پانی کے تعین میں شفافیت اور تسلسل فراہم کرنے کے ساتھ پانی کے وسائل کی زیادہ منصفانہ اور مؤثر تقسیم کا اہل بناتا ہے۔

یہ سافٹ ویئر نظام کے متبادل آپریشنل ضابطے تلاش کرنے کی صلاحیت فراہم کرسکتا ہے جس سے پانی کی تقسیم کے ساتھ مختلف طرح کی مقدار کے اثرات میں مزید بہتری اور شفافیت آئے گی۔

واٹر ریگولیٹر کا کہنا تھا کہ یہ سافٹ ویئر اسٹیک ہولڈرز کو بہاؤ کی مختلف پیش گوئیوں، ذخائر کی کمی اور صوبوں کی تقسیم پر موسمی تبدیلیوں کے اثرات کو جاننے میں مدد دے گا اور پانی کے وفاقی اور صوبائی اداروں کے عملے، ماہر تعلیم، سائنسدانوں اور طلبہ کی تربیت میں معاونت کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔

اس ٹول کی تشکیل قومی آبی پالیسی کی شرائط کے مطابق ہے، جو تمام اسٹیک ہولڈرز کی تجویز کے مطابق پانی مختص کرنے کے 10 روز کے مکمل عمل کو دیکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: سمندر میں غیراستعمال شدہ پانی کے اخراج سے سالانہ 29 ارب ڈالر کا نقصان

ارسا کا کہنا تھا کہ ڈبلیو اے اے ٹول اب پاکستان کے آبی اداروں کی موسمی منصوبہ بندی اور دریاؤں کے پانی کو مختص کر نے کے لیے منتخب کردہ ٹول ہے۔

یہ سافت ویئر شیئرنگ کے مختلف آپشنز پر صوبوں کے درمیان پانی کو مختص کرنے اور زائد پانی ہونے کی صورت میں کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں جاری کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ انہی اعداد و شمار اور تجزیاتی تکنیکی معاملات پر کام کرتا ہے جو ارسا دستی طریقے سے استعمال کرتا تھا اور اب سیکنڈز میں سسٹم آپریشنز کا متبادل حساب کتاب کرکے بہت سے وقت کی بچت کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024