• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

برطانیہ: کورونا ویکسین کی پہلی خوراک کے ساتھ وائرس سے تحفظ کا عالمی پروگرام شروع

شائع December 8, 2020
پہلی ویکسین مارگریٹ کینن کو لگائی گئی جو آئندہ ہفتے 91سال کی ہو جائیں گی—
پہلی ویکسین مارگریٹ کینن کو لگائی گئی جو آئندہ ہفتے 91سال کی ہو جائیں گی—

برطانوی محکمہ صحت کے حکام نے وسیع پیمانے پر آزمائش اور آزادانہ طور پر جائزہ لینے کے بعد منگل کے روز کووڈ۔19 ویکسین کی پہلی خوراک دے دی جس کے ساتھ ہی حفاظتی ٹیکوں کے عالمی پروگرام کا آغاز ہو گیا ہے۔

پہلی خوراک صبح سویرے برطانیہ کے ایک ہسپتال میں دی گئی جہاں پروگرام کے ابتدائی مرحلے کو 'وی ڈے' کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: برطانوی حکومت نے کورونا ویکسین کے استعمال کی اجازت دے دی

صحت عامہ کے عہدیدار عوام سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ ابتدائی مرحلے میں صرف انہی لوگوں کو دوا فراہم کی جائے گی جنہیں کووڈ۔19 کا زیادہ خطرہ ہے۔

طبی عملہ اس سلسلے میں خود لوگوں سے رابطہ کرے گا اور پروگرام میں توسیع تک زیادہ تر لوگوں کو اگلے سال تک انتظار کرنا پڑے گا۔

انگلینڈ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے چیف ماہر افسر شمعون اسٹیونس نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہمارے پاس ہر امکان موجود ہے کہ ہم منگل کے دن کو کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں فیصلہ کن موڑ کی حیثیت سے دیکھیں گے۔

جن خاتون کو ویکسین کی پہلی خوراک دی گئی وہ اگلے ہفتے 91 سال کی عمر کو پہنچنے والی دادی مارگریٹ کینن ہیں اور انہیں یہ خوراک صبح 6 بجکر 31 منٹ پر یونیورسٹی ہسپتال کوونٹری میں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی ایسی کورونا ویکسین جو 90 فیصد سے زیادہ تحفظ فراہم کرنے میں کامیاب

کینن کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کو باعث اعزاز سمجھتی ہیں کہ وہ پہلی شخص ہیں جنہیں کووڈ-19 کی ویکسین دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سالگرہ سے قبل دیا گیا سب سے بہترین تحفہ ہے جس کی میں خواہش کر سکتی تھی کیونکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ میں نئے سال پر اپنے گھر پر خاندان اور دوستوں کے ساتھ وقت گزار سکتی ہوں۔

ابتدائی 8 لاکھ خوراکیں نرسنگ ہوم کے کارکنوں کے ساتھ ساتھ 80 سال سے زائد عمر کے افراد کو دی جائیں گی جو یا تو ہسپتال میں داخل ہیں یا انہوں نے ہسپتال میں داخل ہونے کے لیے وقت لیا ہوا ہے۔

جن بزرگ افراد کو ویکسین فراہم کی جائے گی ان میں نیو کاسل سے تعلق رکھنے والے ہری شکلا بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: دو آن لائن ڈکشنریز نے 'عالمی وبا' کو ورڈ آف دی ایئر قرار دے دیا

انہوں نے کہا کہ جب مجھے ٹیلیفون کال موصول ہوئی تو میں بہت پرجوش تھا کہ مجھے اس عمل میں شامل ہونے اور اس میں حصہ لینے کا موقع ملا، لہٰذا ہم بہت خوش اور شکر گزار ہیں۔

بکنگھم پیلس نے ان خبروں پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا کہ 94 سالہ ملکہ الزبتھ دوم اور ان کے 99 سالہ شوہر شہزادہ فلپ کو ویکسین فراہم کی جائے گی تاکہ عوام کو یہ مثال دی جا سکے کہ یہ محفوظ ہے۔

ابتدائی 8 لاکھ خوراکیں نرسنگ ہوم کے کارکنوں کے ساتھ ساتھ 80 سال سے زائد عمر کے افراد کو دی جائیں گی- فوٹو:اے ایف پی
ابتدائی 8 لاکھ خوراکیں نرسنگ ہوم کے کارکنوں کے ساتھ ساتھ 80 سال سے زائد عمر کے افراد کو دی جائیں گی- فوٹو:اے ایف پی

برطانیہ کی میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹس ریگولیٹری ایجنسی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر جون رائن نے خبر رساں ادارے بی بی سی کو بتایا کہ ہمارا مقصد مکمل طور پر آبادی کے ہر فرد کی حفاظت کرنا ہے اور یقیناً شاہی خاندان بھی اس کا حصہ ہے۔

محکمہ صحت کے دیگر عہدیدار برطانیہ کی جانب دیکھ رہے ہیں کیونکہ وہ اس وبائی مرض کے خاتمے کے لیے اربوں لوگوں کو خوراک دینے کی تیاری کر رہے ہیں جہاں اس بیماری سے اب تک 15 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیسٹ کرانے والے ہر 100 پاکستانیوں میں سے 7 کورونا کے مریض

اگرچہ برطانیہ کے پاس ویکسین کی فراہمی کے لیے ایک بہتر ترقی یافتہ انفرا اسٹرکچر موجود ہے، لیکن اس کے باوجود انہوں نے پوری آبادی کے بجائے اسکولوں کے بچوں یا حاملہ خواتین سمیت ترجیحی بنیادوں پر چند گروپس بنا کر ویکسی نیشن کی تیار کی ہے۔

برطانیہ نے 2 دسمبر کو امریکی دوا ساز کمپنی فائزر اور جرمنی کی بایو ٹیک کی تیار کردہ ویکسین کو ہنگامی بنیادوں پر اجازت دینے کے منصوبے کا آغاز کیا تھا۔

امریکا اور یورپی یونین حکام ان کمپنیوں کے ساتھ ساتھ امریکی بائیوٹیکنالوجی کمپنی موڈرنا کی تیار کردہ حریف مصنوعات کے علاوہ آکسفورڈ یونیورسٹی اور منشیات ساز آسٹرا زینیکا کے باہمی تعاون سے ساتھ تیار کردہ ویکسین کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔

ہفتے کے روز روس نے ماسکو کے درجنوں مراکز پر ہزاروں ڈاکٹروں، اساتذہ اور دیگر کو اس کے اسپٹنک وی کی ویکسین سے ٹیکے لگانے شروع کردیے، اس پروگرام کو مختلف طور پر دیکھا جارہا ہے کیونکہ روس نے گزشتہ موسم گرما میں اسپوٹنک پن کو صرف چند درجن افراد پر تجربہ کرنے کے اجازت دی تھی۔

مزید پڑھیں: حکومت کورونا ویکسینز کیلئے چین، روس سے بات کر رہی ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان

فائزر بائیو ٹیک کی پہلی کھیپ اتوار کو برطانیہ کے ہسپتالوں کے ایک منتخب گروپ کو پہنچا دی گئی تھی۔

ان میں سے لندن کے جنوب میں کروڈن یونیورسٹی ہسپتال کے عملے کے اراکین کو یہ ویکسین چھونے کا موقع تو نہیں ملا لیکن وہ انہیں عمارت میں رکھنے پر بہت خوش ہیں۔

کروڈن ہیلتھ سروسز این ایچ ایس ٹرسٹ کے مشترکہ چیف فارماسسٹ لوئس کوفلن نے کہا کہ مجھے بہت فخر ہے۔

اس ویکسین کی آمد سے قبل برطانیہ میں 61 ہزار سے زائد افراد کی موت ہو چکی ہے جو یورپ میں کسی بھی ملک میں مرنے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے جبکہ ملک میں 17 لاکھ سے زیادہ کیسز موجود ہیں۔

ضرورت کے حساب سے دیکھا جائے تو 8 لاکھ کی تعداد انتہائی کم ہے، حکومت نے ڈھائی کروڑ افراد کی ویکسی نیشن کا منصوبہ بنایا ہے جو مجموعی آبادی کا 40 فیصد بنتا ہے اور ان افراد کو ترجیح دی جائے گی جن کو بیماری سے زیادہ خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی ادارہ صحت کا ویکسین ٹرائلز کیلئے لوگوں کو دانستہ کورونا سے متاثر کرنے پر غور

80 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور نرسنگ ہوم کے کارکنوں کے بعد اس ویکسین کی سپلائی میں اضافہ کیا جائے گا اور اسے عمر رسیدہ افراد سے شروع کرتے ہوئے مختلف عمر کے افراد کو لگایا جائے گا۔

انگلینڈ میں پروگرام کے پہلے مرحلے میں یہ ویکسین 50 ہسپتالوں میں فراہم کی جائے گی اور جیسے ہی زیادہ ویکسین آئے گی تو یہ مزید ہسپتالوں میں بھی فراہم کی جائے گی، شمالی آئرلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور ویلز برطانیہ کے منحرف انتظامیہ کے تحت اپنے منصوبے بنا رہے ہیں۔

لاجسٹک مسائل فائزر ویکسین کی تقسیم میں سست روی کا سبب بن رہے ہیں کیونکہ اسے منفی 70 ڈگری سینٹی گریڈ میں رکھنا پڑتا ہے۔

انگلینڈ کی نیشنل ہیلتھ سروسز کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر اسٹیفن پووس نے بتایا کہ حفاظتی ٹیکوں کا پروگرام اسپرنٹ نہیں میراتھن ہو گا۔

مزید پڑھیں: فیس ماسک کا لازمی استعمال کورونا کیسز میں نمایاں کمی لاسکتا ہے، تحقیق

حکام بڑے پیمانے پر تقسیم کے نکات پر بھی توجہ دے رہے ہیں کیونکہ ویکسین کے ہر پیکیج میں 975 خوراکیں ہیں اور وہ نہیں چاہتے ہیں کہ کوئی ضائع ہوجائے۔

برطانیہ نے 7 مختلف دوا سازوں سے لاکھوں خوراکیں خریدنے پر اتفاق کیا ہے، دنیا بھر کی حکومتیں دوا تیار کرنے والے مختلف اداروں کے ساتھ معاہدے کر رہی ہیں تاکہ وہ وسیع پیمانے پر استعمال کے لیے منظور کی جانے والی ویکسین کی فراہمی کا پہلے ہی معاہدہ کرلیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024