• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ایران نے جوہری معاہدے پر مشورے کے سعودی مطالبے کو مسترد کردیا

شائع December 8, 2020
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے سعودی عرب کی درخواست مسترد کردی— فائل فوٹو: انادولو ایجنسی
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے سعودی عرب کی درخواست مسترد کردی— فائل فوٹو: انادولو ایجنسی

تہران: ایران نے سعودی عرب کی جانب سے خلیجی ریاستوں کے لیے اپنے جوہری پروگرام پر ایران کے ساتھ کسی بھی ممکنہ مذاکرات کے بارے میں صلاح مشورے کے مطالبے کو صریحاً مسترد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ہفتے کے روز مطالبہ کیا تھا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کے موقع پر سعودی عرب سے 'مکمل مشاورت' کی جائے۔

مزید پڑھیں: امریکا، ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی سے قبل مشاورت کرے، سعودی عرب

سعودی عرب کی یہ درخواست پیر کو ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے مسترد کردی۔

انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہر کوئی بات کرنے میں آزاد ہے لیکن بہتر ہے کہ وہ اپنی حدود سے باہر بات نہ کریں تاکہ انہیں شرمندہ نہ ہونا پڑے۔

ترجمان نے سعودی مؤقف پر بار بار سوالات کے جواب میں کہا کہ خطے میں ایک معمولی ملک کی جگہ کے بارے میں بہت زیادہ سوچنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خلیجی ممالک کے مابین کشیدگی کے حل کیلئے حتمی معاہدہ جلد متوقع ہے، سعودی عرب

خطیب زادہ نے سعودی عرب پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ انتہا پسندانہ نظریے کی مالی اعانت اور عرب اور مسلم دنیا کی بہت سی پریشانیوں کے ذمہ دار ہیں، انہوں نے کہا کہ سعودی عوام اس سے بہتر کے مستحق ہیں۔

دوسری جانب امریکا کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کہہ چکے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں کہ امریکا مشترکہ جامع منصوبہ بندی یا جے سی پی او اے کے نام سے مشہور 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آ جائے۔

یہ معاہدہ 2018 کے بعد سے مستقل غیریقینی صورتحال سے دوچار ہے کیونکہ امریکی صدر اس سے دستبردار ہو گئے تھے اور اسلامی جمہوریہ پر زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم کے حصے کے طور پر دوبارہ پابندیاں عائد کردی تھیں۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کی بحرین اجلاس میں اسرائیل پر کڑی تنقید

پابندیوں کے جواب میں 2019 کے بعد سے ایران آہستہ آہستہ اپنے کلیدی جوہری وعدوں سے پیچے ہٹتا گیا البتہ ایران کا مؤقف ہے کہ اگر معاہدے کے دیگر فریق اپنے وعدے پورے کرتے ہیں تو وہ اپنے اقدامات بحال کر سکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024