• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر اعوان کو برطرف کردیا

شائع December 7, 2020
چیف جسٹس ہائی کورٹ نے جہانگیر اعوان کو 14 ستمبر کو عہدے سے معطل کیا تھا — فائل فوٹو / اسلام آباد ہائیکورٹ
چیف جسٹس ہائی کورٹ نے جہانگیر اعوان کو 14 ستمبر کو عہدے سے معطل کیا تھا — فائل فوٹو / اسلام آباد ہائیکورٹ

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر اعوان کو عہدے سے برطرف کردیا

رجسٹرار ہائی کورٹ نے چیف جسٹس کی ہدایت پر ایڈیشنل سیشن جج کی برطرفی کا نوٹی فیکشن جاری کردیا۔

چیف جسٹس ہائی کورٹ نے ریڈ زون میں جھگڑے اور فائرنگ کرنے پر جہانگیر اعوان کو 14 ستمبر کو عہدے سے معطل کیا تھا۔

جہانگیر اعوان کے خلاف مس کنڈکٹ کے الزامات پر اسلام آباد جوڈیشل سروسز رولز کے تحت کارروائی کی گئی تھی اور انہیں جواب جمع کرانے کے لیے شوکاز نوٹس دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس وردی کی بڑی عزت ہے اس کو مجروح نہ کریں، اسلام آباد ہائی کورٹ

جہانگیر اعوان اور رکن پنجاب اسمبلی عابدہ راجا کے شوہر خرم چوہدری کے درمیان 13 ستمبر کو جھگڑا ہوا تھا۔

یاد رہے کہ 14 ستمبر کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پر حملہ کرنے اور دھمکی دینے کے الزام میں حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والی قانون ساز کے شریک حیات اور کزن کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

پولیس نے رکن اسمبلی کے کزن کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ خاتون رکن اسمبلی کے شوہر کوششوں کے باوجود گرفتار نہیں ہوسکے تھے۔

درخواست گزار نے بتایا تھا کہ وہ ابھی کونسٹیٹیوشن ایونیو کے پیٹرول پمپ پر رکے ہی تھے کہ ایک لینڈ کروزر مخالف سمت سے آئی اور اس میں سے دو افراد اترے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے جج کے پاس جاکر تشدد شروع کردیا اور انہیں گاڑی سے نکالنے کی کوشش کی، جج کے سر، چہرے، آنکھوں، ناک اور ٹانگوں سمیت اس کے جسم پر چوٹیں آئیں۔

مزید پڑھیں: جج پر 'تشدد': ایم پی اے کا کزن گرفتار، شوہر کی تلاش جاری

انہوں نے کہا تھا کہ اپنے دفاع میں جج نے ہوائی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں حملہ آور فرار ہوگئے تاہم وہ جج کو دوبارہ تشدد کا نشانہ بنانے کے ارادے سے واپس آئے تھے۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا تھا کہ حملہ آوروں میں سے ایک کی شناخت پنجاب اسمبلی کی ایم پی اے کے شوہر کے طور پر ہوئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024