• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

رانا ثنااللہ کےخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع

شائع December 5, 2020
آمدن سے زائد اثاثوں میں  رانا ثنااللہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاچکے ہیں —فائل فوٹو: ڈان نیوز
آمدن سے زائد اثاثوں میں رانا ثنااللہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاچکے ہیں —فائل فوٹو: ڈان نیوز

قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ اور ان کے خاندان کے خلاف بھی منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کردی۔

ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور نے رانا ثنااللہ اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی۔

مزید پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثے: رانا ثنااللہ کے وارنٹ گرفتاری جاری

اس ضمن میں کہا گیا کہ ڈی جی نیب نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب وقاص احمد کو تحقیقات سونپ دیں۔

خیال رہے کہ نیب پہلے ہی رانا ثنااللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کر رہا ہے۔

فراہم کردہ معلومات کے مطابق رانا ثنااللہ کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت تحقیقات شروع کی گئیں۔

رانا ثنااللہ کے خلاف 13 نومبر کو انکوائری انوسٹی گیشن میں تبدیل ہوئی جبکہ نیب حکام نے وقاص احمد کو انوسٹی گیشن مکمل کرکے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

نیب لاہور کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کے خلاف پہلے ہی وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: منشیات کیس: رانا ثنااللہ کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

چیئرمین نیب نے رانا ثنااللہ کے خلاف جاری وارنٹ گرفتاری پر دستخط کردیے تھے۔

اس ضمن میں بتایا گیا تھا کہ رانا ثنااللہ کے خلاف 9 نومبر کو وارنٹ گرفتاری تیار کیے گئے تھے۔

یاد رہے کہ ستمبر میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے جہاں انہوں نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سوالوں کے جوابات دیے تھے۔

رانا ثنااللہ نے اس ضمن میں متعلقہ ریکارڈ بھی پیش کیا تھا۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے رشتہ داروں کے نام پر جائیدادیں جمع کیں جس کی مجموعی مالیت 40 کروڑ روپے بنتی ہے۔

مزید پڑھیں: منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا کی لاہور ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر

دوسری جانب رانا ثنااللہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے پاس جعلی بینک اکاؤنٹ ہے اور نہ ہی بے نامی املاک ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024