جاپان کو سندھ کے خصوصی اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کی دعوت
اسلام آباد: بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی) کے چیئرمین عاطف بخاری نے جاپان کے سفیر کونینوری میٹسودا سے ملاقات کے دوران کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اور خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیڈ) ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے ممالک کے لیے کھلے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے جاپانی سفیر کو سندھ میں دھابیجی خصوصی اقتصادی زون کے لیے جاپانی مقیم ڈویلپر کے امکان کے بارے میں آگاہ کیا اور کاروباری اداروں کو معاشی زون میں یونٹ قائم کرنے کی دعوت بھی دی۔
انہوں نے روشنی ڈالی کہ دھابیجی اقتصادی زون کا مقام کراچی بندرگاہ کے قریب ہونے کی وجہ سے بہت بہتر ہے۔
مزید پڑھیں: تین نئے خصوصی اقتصادی زونز کی منظوری دے دی گئی
دریں اثنا جاپانی سفیر نے تجویز دی کہ اسلام آباد کو اوساکا میں ایک تجارتی قونصل خانہ یا رابطہ ادارہ قائم کرنا چاہیے جو جاپان میں کاروباری گروہوں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے صنعت کاروں کا ایک مرکز ہے اور اس سے دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
2 کروڑ سے زائد کی آبادی کے ساتھ اوساکا ایک اہم مالیاتی مرکز ہے اور یہ دنیا کے سب سے بڑے شہری علاقوں میں شامل ہے۔
سفیر کی تجویز کا جواب دیتے ہوئے عاطف بخاری نے کہا کہ اوساکا میں تجارتی قونصل خانے کے افتتاح کے لیے بورڈ آف انویسٹمنٹ وزارت خارجہ سے رابطہ کرے گا۔
واضح رہے کہ اوساکا میں پاکستان کا قونصل خانہ ہے تاہم اس میں کوئی عملہ نہیں اور اس کی نگرانی ٹوکیو میں قائم سفارتخانہ کرتا ہے۔
دستیاب معلومات کے مطابق جاپان میں پاکستان کے تجارت اور سرمایہ کاری کے قونصلر ٹوکیو میں واقع سفارت خانے میں مقیم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے 10 خصوصی اقتصادی زونز قائم کرنے کی منظوری دے دی
بی او آئی کے چیئرمین نے کراچی کے لیے حکومت کے ترقیاتی منصوبے میں جاپان کی شمولیت کی بھی دعوت دی۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی فراہمی کے موجودہ نظام کی اپ گریڈیشن، کراچی سرکلر ریلوے اور کیماڑی تا پپری ریل لائن سمیت ٹرانسپورٹ کی سہولیات میں بہترین سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔
اس موقع پر جاپانی سفیر نے کہا کہ جاپان فیصل آباد میں پانی کی فراہمی کے نظام کی بہتری میں پہلے ہی مدد کر رہا ہے اور وہ کراچی پر بھی غور کرسکتا ہے۔
ملاقات میں پاکستان کے ماہی گیری کے شعبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
جاپانی سفیر نے کہا کہ حکومت اور نجی شعبوں پر زور دیا جائے گا کہ وہ پاکستان کی ماہی گیری کی صنعت میں سرمایہ کاری کریں، جاپانی پہلے ہی کورنگی فش ہاربر پروجیکٹ جیسے فشریز کے منصوبوں میں مشغول ہیں۔
جاپانی سفیر نے ملک میں جاپانی آٹو انڈسٹری اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کی سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کی بھی بات کی۔