• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

راولپنڈی: بس اسٹینڈ کے قریب دھماکا، ایک شخص جاں بحق

شائع December 4, 2020
پولیس کے مطابق دھماکا دیسی ساختہ آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا —تصویر: طاہر نصیر
پولیس کے مطابق دھماکا دیسی ساختہ آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا —تصویر: طاہر نصیر

راولپنڈی کے علاقے پیرودہائی میں ایک بس اسٹینڈ کے قریب رکشے میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

ریسکیو اور پولیس حکام نے دھماکے میں 45 سالہ محمد افضل خان کے جاں بحق ہونے اور 7 افراد زخمی ہونے کی تصدیق کی۔

زخمیوں کی شناخت رکشہ مالک 26 سالہ بلال، 18 سالہ قاسم، 19 سالہ ابراہیم ، 77 سالہ عبدالرحمٰن، 28 سالہ علاؤالدین، 19 سالہ ظفیر ، 25 سالہ عبدالمنان اور 35 سالہ اسحٰق رحمٰن کے نام سے ہوئی۔

دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو ہولی فیملی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد دی گئیں اور حکام کے مطابق ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں بم دھماکا، ایک شہری جاں بحق، 15زخمی

پولیس حکام نے کہا کہ دھماکا دیسی ساختہ آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا جس میں بارود کے ساتھ بال بیرنگ استعمال کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پیرودہائی دھماکا گزشتہ ایک سال کے دوران ہونے والے تین دھماکوں سے مماثلت رکھتا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ دھماکے کی تحقیقات محکمہ انسداد دہشت گردی کو سونپ دی گئی جبکہ ایف آئی آر بھی سی ٹی ڈی تھانے میں درج ہوگی۔

دوسری جانب ذرائع نے کہا کہ دھماکے میں دیسی ساختہ ٹائم ڈیوائس استعمال کی گئی جس کے لیے ایک کلو بارود استعمال کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹائم ڈیوائس رکشہ کے قریب کریانہ اسٹور کے کاؤنٹر کے باہر رکھی گئی تھی اور ڈرائیور رکشہ کھڑا کرکے کریانہ اسٹور کے ساتھ واقع ہوٹل پر چائے پی رہے تھے۔

قبل ازیں پولیس ترجمان سجاد الحسن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا، تحقیقات کے بعد ہی دھماکے کی نوعیت کے بارے میں حتمی رائے دی جا سکے گی۔

ابتدائی طور پر پولیس حکام نے کہا تھا کہ دھماکا ایک رکشے میں ہوا اور یہ تخریب کاری نہیں ہے بلکہ سیلنڈر یا گیس جنریٹر کی وجہ سے ہونے والا دھماکا ہے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری نے جائے وقوع پر پہنچ کر اسے گھیرے میں لے لیا تھا، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ دھماکے کی نوعیت جانچنے کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: لاہور : الیکٹرونکس کی ورکشاپ میں دھماکا، ایک ملازم جاں بحق

اس سے قبل رواں برس 12 جون کو راولپنڈی کے علاقے صدر کینٹ کے تجارتی علاقہ کوئلہ سینٹر میں بم دھماکے میں کم از کم ایک شہری جاں بحق اور بچوں سمیت 15 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

راولپنڈی کے علاقے چٹیاں ہٹیاں میں جنوری 2015 میں امام بارگاہ عون محمد رضوی کے قریب بم دھماکے میں 8 افراد ہلاک اور دو پولیس اہلکاروں سمیت 16 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024