نیب کراچی کا مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو دوسرا نوٹس
قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی نے وزیراعظم عمران خان کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو کسٹمز کے آن لائن کلیئرنس پروجیکٹ میں گھپلوں کے معاملے میں دوسرا نوٹس جاری کردیا۔
نیب کراچی نے کسٹمز کے پیکس سسٹم میں مبینہ کرپشن پر ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، سابق چیئرمین وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) سلمان صدیق اور سابق ایڈیشنل کلیکٹر کسٹم و معروف اداکار عاشر عظیم کو تحقیقات کے لیے طلبی کے نوٹس جاری کردیے۔
مزید پڑھیں: فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم کراچی کے خلاف نیب کی تحقیقات کا آغاز
اس ضمن میں نیب ذرائع نے بتایا کہ کیئر پروجیکٹ کے تحت سسٹم کبھی نہیں لگایا گیا جبکہ غیر ملکی کمپنی اگیلیٹی کو ادائیگی کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر حفیظ شیخ پر ایک کروڑ 12 ڈالر کی بدعنوانی کا الزام ہے جس کی نیب تحقیقات کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس انکوائری کے باعث عاشر عظیم کی ترقی رکی رہی اور وہ استعفیٰ دے کر پاکستان کسٹم کی ملازمت چھوڑ کر پاکستان سے کینیڈا منتقل ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ کئی مرتبہ کیس کھول کر بند کیا گیا جبکہ عاشر عظیم کئی مرتبہ نیب میں بھی پیش ہوتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب کا روزویلٹ ہوٹل بند ہونے سے متعلق رپورٹس پر نوٹس، تحقیقات کا حکم
نیب ذرائع نے بتایا کہ نیب انکوائری بند ہونے کے بعد تیسری مرتبہ کیس دوبارہ کھولا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر حفیظ شیخ پر سابقہ ادوار میں قومی خزانے سے غیر قانونی ادائیگی کا الزام ہے۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ 2010 سے 2013 تک وفاقی وزیر خزانہ کے فرائض انجام دیتے رہے۔
رواں برس اپریل میں صدر مملکت نے عبدالحفیظ شیخ کو وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ، ریونیو اور معاشی امور تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔