شان نے اسحٰق ڈار اور ان جیسے لوگوں کو پاکستان کی بدنامی کا سبب قرار دے دیا
سینئر اداکار شان شاہد نے حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کو دیے گئے سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے انٹرویو پر رد عمل دیتے ہوئے انہیں ملک کی بدنامی کا باعث قرار دے دیا۔
شان شاہد نے اسحٰق ڈار کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ان کے جھوٹ کی وجہ سے دنیا بھر میں پاکستان کا نام خراب ہو رہا ہے۔
شان شاہد نے سابق وزیر خزانہ کے خلاف ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کو مینشن کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسحٰق ڈار اور ان جیسے دیگر جھوٹے افراد کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
شان شاہد نے تجویز دی کہ حکام کو ایک دیوار بنانی چاہیے، جس پر ایسے تمام جھوٹے افراد کی تصاویر آویزاں کرکے قوم کو ان کا مکروہ چہرا دکھایا جائے اور عوام کو بتایا جائے کہ جھوٹ کی جیت کبھی بھی نہیں ہوسکتی۔
یہ بھی پڑھیں: فوج بطور ادارہ نہیں، کچھ لوگ جمہوریت کو کمزور کر رہے ہیں، اسحٰق ڈار
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اسحٰق ڈار جیسے لوگ اپنی روح کو بیچ کر غلط طریقے سے دولت بناتے ہیں اور حکومت کو ان سے پوری دولت لینی چاہیے۔
اداکار نے مطالبہ کیا کہ اسحٰق ڈار اور ان جیسے لوگوں کو پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک داغ کی مانند سمجھا جانا چاہیے۔
شان شاہد کی مذکورہ ٹوئٹ پر کئی افراد نے ان کی حمایت کی جب کہ درجنوں افراد نے ان سے اختلاف بھی کیا۔
شان شاہد نے اسحٰق ڈار کے بی بی سی پر انٹرویو نشر ہونے کے بعد ٹوئٹ کی تھی۔
اسحٰق ڈار کا انٹرویو بی بی سی کے پروگرام ہارڈ ٹاک پر یکم دسمبر کو نشر ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا اسحٰق ڈار کے انٹرویو پر دلچسپ تبصرہ
انٹرویو میں اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ وہ فوج پر بطور ادارہ جمہوری عمل کو کمزور بنانے کا الزام عائد نہیں کرتے بلکہ یہ کچھ لوگوں کی خواہش اور منصوبہ ہے اور یہ وہی لوگ ہیں جو پاکستان میں مارشل لا نافذ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'نواز شریف وزیر اعظم یا عام شہری کی حیثیت سے فوج کے مخالف نہیں، وہ کچھ افراد کو قصوروار ٹھہراتے ہیں، یہ چیز اعلیٰ قیادت میں شروع ہوتی ہے، ڈان لیکس کی تاریخ سے آپ واقف ہوں گے، ہم نے ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا تھا'۔
انہوں نے کہا کہ 'نواز شریف جمہوریت اور پارلیمان کی بالادستی کے لیے لڑ رہے ہیں، اس میں کیا برائی ہے؟
اسحٰق ڈار کے انٹرویو پر حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں سمیت کئی افراد نے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
تبصرے (3) بند ہیں