• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

پی آئی اے کے لیے 8 طیارے لیز پر لینے کا فیصلہ

شائع December 2, 2020
طیاروں میں 170 سے زائد اکانومی نشستیں ہونی چاہیے —فائل فوٹو: وکی میڈیا کامنز
طیاروں میں 170 سے زائد اکانومی نشستیں ہونی چاہیے —فائل فوٹو: وکی میڈیا کامنز

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے لیے 8 طیارے لیز پر لینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

طیارے لیز پر لینے کا فیصلہ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ایئر مارشل ارشد ملک کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے لیے نئے طیارے 6 سالہ ڈرائی لیز پر لیے جائیں گے جس کے لیے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر پیشکشں طلب کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے بیڑے میں مزید 14 طیارے شامل کرنے کا اعلان

خیال رہے کہ ڈرائی لیز سے مراد ایک طویل مدتی طریقہ کار ہوتا ہے جس میں عملے، مینٹیننس اور انشورنس کے بغیر ماہانہ یا سالانہ بنیادوں پر ادائیگی کر کے کسی ایئر لائن کو طیارہ فراہم کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب ویٹ لیز وہ طریقہ کار ہوتا ہے جس میں مختصر مدت کے طریقہ کار کے تحت عملے، مینٹیننس کے ساتھ طیارہ دیا جاتا ہے جبکہ اس کی ادائیگی پرواز کے وقت کا حساب کتاب لگا کر کی جاتی ہے۔

اس سلسلے میں قومی اخبارات میں دیے گئے اشتہار کے مطابق تمام 8 طیارے جنوری سے دسمبر 2021 کے عرصے میں پی آئی اے کے حوالے کرنے ہوں گے۔

طیاروں میں 170 سے زائد اکانومی نشستیں ہونی چاہییں جن میں 2 قطار کے بعد تھوڑا فاصلہ ہو۔

مزید پڑھیں: چار ایئر لائنز کا پی آئی اے کو طیارے دینے سے انکار

علاوہ ازیں طیارے 2012 سے زیادہ پرانے نہ ہوں، بولی کے لیے صرف وہ کمپنیاں پیشکش دیں جو ان طیاروں کی لیز کے معاہدوں پر دستخط کرنے کا قانونی اختیار رکھتی ہوں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس وفاقی حکومت نے سال 2023 تک پی آئی اے کے بیڑے میں 14 طیاروں کے اضافے کا اعلان کیا تھا۔

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے بتایا تھا کہ ’قومی ایئر لائن کے لیے بزنس پلان تشکیل دیا گیا ہے جس کے تحت پی آئی اے کے طیاروں کی موجودہ تعداد 31 سے بڑھا کر 45 کردی جائے گی'۔

تاہم انہوں نے کہا تھا کہ طیارے ڈرائی اور ویٹ لیز پر لینے کے بجائے خریدے جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024