• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

وزیراعظم جلسے منعقد کرنے پر اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف کارروائی کے خواہاں

شائع December 2, 2020
وزیراعظم نے کابینہ اجلاس کی صدارت کی—اسکرین شاٹ
وزیراعظم نے کابینہ اجلاس کی صدارت کی—اسکرین شاٹ

اسلام آباد: اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسوں کو ’مناسب طریقے‘ سے نہ سنبھالنے پر پنجاب حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اگر لاہور میں 13 دسمبر کو جلسہ منعقد کرتے ہیں اور کورونا وائرس سے متعلق حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر سمیت سخت کارروائی کی جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے پی ڈی ایم کو لاہور میں جلسے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تاہم وہ 30 نومبر کو ملتان میں پی ڈی ایم جلسے کی تیاریوں کے دوران اپوزیشن کو ’سنبھالنے‘ کے لیے حکومتِ پنجاب کے اپنائے گئے راستے سے ناخوش تھے۔

اس اجلاس میں شریک ایک فرد نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم کا خیال تھا کہ حکومت پنجاب نے لوگوں کو ملتان جلسے میں شرکت سے روکنے کے لیے آدھے دل سے کوششیں کیں حالانکہ اس نے پی ڈی ایم رہنماؤں کو جلسے کی اجازت نہیں دی تھی۔

مزید پڑھیں: اتنا تو آمریت میں نہیں ہوا جو یہ حکومت کررہی ہے، سابق وزیراعظم

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’حکومت پنجاب نے ان معاملات غلط طریقے سے دیکھا، جس کے نتیجے میں اپوزشین کا احتجاج ایک دن کے جلسے کے بجائے 3 سے 4 دن جاری رہا‘۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کابینہ اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت جلسے کے منتظمین اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے خلاف کورونا وائرس سے متعلق اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) اور گائڈلائنز کی خلاف ورزی پر ایف آئی آرز درج کروائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت لوگوں کو پی ڈی ایم کے لاہور میں ہونے والے اگلے جلسے میں شرکت سے نہیں روکے گی تاہم ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی جو صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر لوگوں کو اکسائیں گے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ’جب کچھ بھی غیر قانونی ہو تو مقدمہ درج ہونا چاہیے، اپوزیشن جلسے منعقد کرکے غیرقانونی کام کر رہی ہے لہٰذا انہیں جوابدہ ہونا چاہیے‘۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران عوامی اجتماعات نہ صرف لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے بلکہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کر رہے جس میں اس طرح کی سرگرمیوں پر پابندی لگائی گئی تھی۔

علاوہ ازیں وزیراعظم کے دفتر سے جاری ایک باضابطہ بیان میں کہا گیا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ جلسے منعقد کرنا اسلام آباد ہائی کورٹ کے اس حکم کی خلاف ورزی ہے جس میں وبا کے دوران جلسوں سے روکا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ملتان میں پی ڈی ایم کا پاور شو، گھنٹہ گھر چوک جلسہ گاہ میں تبدیل

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ جلسے حکومت کی ان ہدایات اور ایس او پیز کی بھی خلاف ورزی ہے جو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی سفارشات کی روشنی میں بنائے گئے۔

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے منگل کو کورونا وائرس کے باعث 67 اموات پر پریشانی کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ ایک روز میں اتنی بڑی تعداد میں اموات کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران اب تک کی سب سے زیادہ تعداد تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024