چین کے تاریخی خلائی مشن کی چاند پر کامیاب لینڈنگ
چین کا چینگ 5 مشن چاند پر کامیابی سے اترگیا ہے، جس کا مقصد وہاں سے نمونے زمین پر واپس لانا ہے۔
اگر یہ مشن کامیاب ہوتا ہے تو چین دنیا کا تیسرا ملک ہوگا جو چاند سے نمونے زمین پر لانے میں کامیاب ہوگا، اس سے قبل امریکا اور سوویت یونین ایسا کرچکے ہیں۔
لگ بھگ 5 دہائیوں بعد چاند سے نمونے زمین پر واپس لائے جائیں گے۔
یہ چین کا تیسرا روبوٹک مشن ہے جو چاند کی سطح پر اترا ہے مگر اس بار مقصد مختلف ہے، یعنی چاند کی سطح سے نمونے دسمبر میں واپسزمین پر لانا۔
چینگ 5 مشن 23 نومبر کو روانہ ہوا تھا اور یکم دسمبر کو اپنی منزل پر پہنچا۔
درحقیقت یہ بہت پیچیدہ مشن ہے جس میں 4 مین اسپیس کرافٹ اکٹھے مل کر 2 سے 4 کلوگرام چاند کے نمونے زمین پر واپس لائیںگے۔
یہ چاروں اکٹھے مل کر سفر کررہے تھے اور چاند کے مدار میں 28 نومبر کو داخل ہوئے۔
ان چاروں میں سے 2 اسپیس کرافٹ لینڈر اور چاند گاڑی پر مشتمل ہیں، جن کو ایکدوسرے کے اوپر رکھا گیا تھا اور 28 نومبر کو ان دونوں کو تیسرے اسپیس کرافٹ سے الگ کیا گیا تھا۔
چینگ 5 سروس موڈیول تاحال چاند کے مدار میں چکر لگارہا ہے جبکہ لینڈر اور چاند گاڑی نے چاند کی سطح پر منگل کو لینڈ کیا۔
اگلے چند دن تک لینڈر ایک روبوٹک ہاتھ کو استعمال کرکے چاند کی سطح پر کھدائی کر ے گا اور چٹانوں کے نمونے جمع کرکے ایک ڈبے میں محفوظکرے گا۔
جب نمونے اکٹھے ہوجائیں گے تو روبوٹک ہاتھ اس ڈبے کو اپنے اوپر موجود چاند گاڑی میں منتقل کرے گا۔
اس کے بعد چینگ 5 زمین کے لیے اڑان بھرے گا اور 16 یا 17 دسمبر کو واپس لینڈ کرے گا۔
اگر سب کچھ منصوبے کے مطابق رہا تو چین دنیاکا تیسرا ملک بن جائے گا جو چاند سے نمونے واپس لانے میں کامیاب ہوگا۔
امریکا نے 1969 سے 1972 کے درمیان اپالو پروگرام کے تحت 12 خلاباز 6 پروازوں کے ذریعے چاند پر بھیجے جو وہاں سے 382 کلوگرام چٹانیں اور سطح کے نمونے لے واپس آئے۔
سوویت یونین نے 1970 کی دہائی میں 3 کامیاب روبوٹک مشن کے ذریعے نمونے حاصل کیے تھے۔
چینگ 5 واحد مشن نہیں جو زمین سے باہر کے نمونے واپس لارہا ہے، جاپان کا مشن ہایابوسا 2 مشن جو خلامیں 2014 سے موجود ہے، ایک سیارچے ریوگو کے نمونے لے کر اس ہفتے واپس آرہا ہے۔