• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کووڈ 19 سے پہلے کووڈ 18 کو گھر بھیجنا ضروری ہے، مریم نواز

شائع November 30, 2020
مریم نواز پی ڈی ایم جلسے سے خطاب کر رہی  تھیں — فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز پی ڈی ایم جلسے سے خطاب کر رہی تھیں — فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ حکومت کورونا وائرس کے پیچھے چھپ رہی ہے لیکن یہ کورونا نہیں حکومت جانے کا رونا ہے جبکہ کووڈ 19 سے پہلے کووڈ 18 کو گھر بھیجنا ضروری ہے۔

ملتان کے گھنٹہ گھر چوک پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ 'ملتان والوں، آپ کی بہادری کو سلام پیش کرتی ہوں، آج چادر اور چار دیواری کی پامالی ہو رہی ہے، ہمارے نہتے کارکنوں کی گرفتاریاں ہو رہی ہیں، اسٹیڈیم کو تالے لگا دیے گئے لیکن میں نےکہا جلسہ ہو یا نہ ہو عوام کے پاس ضرور پہنچوں گی'۔

انہوں نے کہا کہ 'آج شریف خاندان پر ایک بار پھر دکھ کا پہاڑ ٹوٹا ہے لیکن 22 کروڑ عوام کے دکھ کے سامنے ہمارے دکھ کچھ نہیں، نواز شریف نے کہا عوام کے دکھوں پر اپنے ذاتی دکھ قربان کیونکہ آج عوام کے روزگار چھن جانے، کاروبار کو تالا لگ جانے کا غم ہے، آج روٹی 30 روپے ہوجانے اور چولہے ٹھنڈے ہو جانے کا غم ہے، عوام کے گھروں میں غموں نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، اللہ تعالیٰ دشمن بھی کسی کو دے تو ظرف والا دے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہمیں دشمن بھی ملا تو کم ظرف ملا، ایک خاتون وزیر نےکہا کہ نواز شریف نے اپنی ماں کی لاش پاکستان پارسل کردی، میرے والد لندن میں کاؤنٹی کرکٹ نہیں کھیل رہے تھے، نواز شریف جیسا فرمانبردار بیٹا پورے پاکستان میں ڈھونڈ کر لاؤ، ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد ان کے خاندان کو جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی، اکبر بگٹی کو قتل کیا جاتا ہے اور ان کے اہل خانہ کو جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی جاتی، بےنظیر بھٹو کو شہید کیا جاتا ہے اور قاتلوں کو ملک سے باہر فرار کرا دیا جاتا ہے'۔

مریم نواز نے کہا کہ 'کیا کوئی مشرف کوایک دن بھی جیل میں رکھ سکا؟ کیا کسی میں اتنی جرات ہے کہ مشرف کو پاکستان واپس لاسکے؟ اب یہ حکومت کورونا وائرس کے پیچھے چھپ رہی ہے لیکن یہ کورونا نہیں حکومت جانے کا رونا ہے، یہ کیسا وائرس ہے جو حکومت کے جلسوں میں نہیں صرف پی ڈی ایم کے جلسوں میں آتا ہے، کورونا پہلے پوچھتا ہےکہ پی ڈی ایم کا جلسہ ہےتو میں اندر آجاؤں اور اگر تحریک انصاف کا جلسہ ہے تو واپس چلا جاؤں'۔

انہوں نے کہا کہ اب عوام عمران خان کا لاک ڈاؤن کرنے والے ہیں، کووڈ 19 سے پہلے کووڈ 18 کو گھر بھیجنا ضروری ہے، کووڈ 18 گھر چلا جائے تو کووڈ 19 بھی چلا جائے گا، پاکستان کو لگے وائرسوں کا علاج ضروری ہے اور پاکستان کو لگے اس مہلک وائرس کا پہلے علاج کیا جائے، ملک کی ترقی، نظام عدل اور مہنگائی کو کونسا وائرس لگا ہے لیکن ان تمام وائرس کا نام عوام جانتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان میٹروبس کو جنگلا بس کہتے تھے کہ اسے نہیں بناؤں گا لیکن انہوں نے پشاور میں بی آر ٹی بنائی جو چل کم اور جل زیادہ رہی ہے، سارے نہیں صرف دو سلیکٹرز مل کر حکومت کی بس کو دھکا لگا رہے ہیں مگر بی آر ٹی کی طرح یہ بس بھی نہیں چل پارہی۔

انہوں نے کہا کہ عوام جان چکے ہیں کہ تمہارے ہر وعدے کی طرح ’جنوبی پنجاب صوبہ‘ بھی فراڈ تھا، اناڑی پاکستان کی ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھا ہے، علیمہ باجی نے سلائی میشن سے اربوں روپے کما لیے لیکن بندہ ایماندار ہے، بنی گالہ کا محل بن گیا لیکن بندہ ایماندار ہے، 6 سال سے فارن فنڈنگ کیس میں مفرور ہے لیکن بندہ ایماندار ہے جبکہ جان بوجھ کر ایل این جی کی درآمد میں تاخیر کی گئی لیکن بندہ ایماندار ہے۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ کہتے ہیں میں کاروبار نہیں کرتا تو بھائی کاروبار محنت کرنے والے کرتے ہیں، جب ساری زندگی دوسروں کی جیبوں پر گزارا کرنا ہے تو محنت اور کاروبار کی کیا ضرورت، جنہوں نے کشمیر کو نریندر مودی کی جھولی میں ڈال دیا وہ اسرائیل کی بات کر رہے ہیں، عوام پوچھتی ہے کہ پاکستان میں اسرائیل کی حمایت کی مہم کون چلا رہا ہے، نواز شریف کے دور میں روٹی 5 روپے کی تھی آج 30 روپےکی ہے، نواز شریف کے دور میں چینی 50 روپے کی تھی صادق اور امین کے دور میں 130 روپے ہے، نواز شریف کے دور میں 30 روپے کلو آٹا تھا آج 100 روپے میں بھی نہیں مل رہا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کہ پی ڈی ایم آیندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے خود حکومت چھوڑ دو، پی ڈی ایم فیصلہ کرنے والی ہے پھر نہ کہنا کہ بتایا نہیں جبکہ عوام سے وعدہ ہے کہ مشکلات سے نکالنے کے لیے جیل بھی جانا پڑا تو کوئی پرواہ نہیں۔

'جلسہ چاہے اسٹیڈیم میں ہو یا کسی سڑک پر لیکن ہوگا ضرور'

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

قبل ازیں لاہور میں جاتی امرا سے ملتان جلسے کے لیے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اس وقت میرے والد اور خاندان یہاں موجود نہیں ہیں اور لوگ دادی کے انتقال پر تعزیت کے لیے آرہے ہیں تو شاید میں اپنی سرگرمیاں ایک 2 دن ملتوی کردی اور ملتان جلسے میں نہ جاتی لیکن جس طرح انہوں نے غنڈہ کردی کا مظاہرہ کیا اور پرامن کارکنان پر تشدد کرکے انہیں گرفتار کیا وہ ظلم مجھے آج کھینچ کر ملتان لے جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: ’ہمارا مقابلہ ایسی سیاسی قیادت سے ہے جس نے کبھی جمہوری جدوجہد نہیں کی‘

انہوں نے کہا کہ راستے میں جتنی گرفتاریاں اور ناکے لگے ہوئے ہیں وہ سب ان کے خوف کے عکاس ہیں اور اب یہ جلسہ چاہے اسٹیڈیم کے اندر ہو یا باہر ہو یا ملتان کی کسی سڑک پر ہو لیکن جلسہ تو ہوگا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ جلسہ اپنے ہونے سے پہلے کامیاب ہوچکا ہے کیونکہ حکومت کی جو حالت نظر آرہی ہے انہیں اپنا خاتمہ نظر آرہا ہے۔

ملتان کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک پر ایک مشکل دور آیا ہوا ہے، نالائقوں اور نااہلوں کی حکومت مسلط ہے لہٰذا اس کے لیے جدوجہد کرنا پڑے گی، میری ملتان کے شہریوں سے درخواست ہے کہ وہ باہر آئیں اور حکومت کے خلاف آخری دکھے میں شامل ہوں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ سنا ہے جب گھروں پر مشکلات آتی ہیں تو گھروں کی بیٹیاں باہر نکلتی ہیں اور جب قوم اور پاکستان پر مشکل آئی ہے تو میں نے سنا ہے آصفہ بھٹو آرہی ہیں کیونکہ بلاول کو کورونا ہے۔

آخر میں ان کا کہنا تھا کہ جب ملک اور قوم پر مشکل آئی تو پاکستان کی بیٹیاں آصف بھٹو اور مریم نواز اپنی قوم کے لیے باہر نکلیں گی۔

ساتھ ہی لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ یہ حکومت اپنی آخری سانسوں پر ہے، انہیں اپنا گھر جانا نظر آرہا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ حکومت گھر جارہی ہے اور جدوجہد کے آخری چند دن ہیں اور پوری قوم اس میں شامل ہے۔

خیال رہے کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) آج ملتان میں پاور شو کرنے جارہی ہے تاہم حکومتی اجازت نہ ہونے کے باعث جلسہ گاہ کے اطراف رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں جبکہ پی ڈی ایم جماعتوں کے کارکنان کی پکڑ دھکڑ بھی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور میں پی ڈی ایم کا جلسہ: احکامات کی خلاف ورزی پر سیاسی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ

ملتان جلسے کے لیے اپوزیشن اتحاد نے قلعہ کہنہ قاسم باغ کا انتخاب کیا تھا اور اس سلسلے میں جلسےسے 2 روز قبل وہاں دھاوا بول کر انتظامی رکاوٹیں ہٹا دی تھیں تاہم انتظامیہ اور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جلسہ گاہ کو خالی کروا لیا تھا اور کئی گرفتاریاں بھی ہوئی تھیں۔

آج کے جلسے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری بھی شریک ہورہی ہیں جو ان کے سیاسی سفر کا آغاز ہے۔

یہ مدنظر رہے کہ حکومت کی جانب سے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر جلسے اور جلوسوں پر پابندی لگائی گئی تھی تاہم اس کے باوجود پی ڈی ایم نے بغیر اجازت کے پشاور کا جلسہ کیا تھا اور اب مزید 2 جلسے کرنے کےلیے تیار ہے۔

تاہم حکومت کی جانب سے یہ خبردار کیا جاچکا ہے کہ جلسے کے منتظمین اور سیاسی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024