• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کوفی حکومت کی بے لگام پولیس نے علی قاسم گیلانی کو گرفتار کیا، بلاول

شائع November 29, 2020
چیئرمین پیپلز پارٹی نے 'فری قاسم' کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔—فائل فوٹو: اے پی پی
چیئرمین پیپلز پارٹی نے 'فری قاسم' کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔—فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی کی گرفتاری پر کہا ہے کہ لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی۔

بلاول بھٹو زرداری نے گیلانی ہاؤس میڈیا سیل کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'علی قاسم گیلانی کو پانی اور کھانے کے لیے راستہ مانگنے پر کوفی حکومت کی بے لگام پولیس نے تشدد کرتے ہوئے کارکنان کے ہمراہ گرفتار کرلیا'۔

مزیدپڑھیں: ملتان: قاسم باغ پر انتظامیہ کا کنٹرول، علی قاسم گیلانی سمیت درجنوں کارکنان گرفتار

چیئرمین پیپلز پارٹی نے 'فری قاسم' کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ری ٹوئٹ کی گئی ویڈیو میں علی قاسم گیلانی کو سنا جا سکتا ہے کہ '(پی ڈی ایم جلسے کے شرکا کو) پانی اور کھانا فراہم کرنے کے لیے راستہ مانگ رہا تھا اور پولیس نے مجھے گرفتار کرلیا'۔

اس دوران پولیس نے علی قاسم گیلانی کے ہمراہ ایک کارکن پر تشدد بھی کیا۔

واضح رہے کہ ملتان میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے سے قبل کارکنان کی جانب سے قلعہ کہنہ قاسم باغ پر دھاوے کے بعد پولیس اور انتظامیہ نے دوبارہ اسٹیڈیم کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔

پیپلز پارٹی کے کارکنان کی بڑی تعداد نے قلعہ کہنہ قاسم باغ کا رخ کیا تھا اور انتظامی رکاوٹیں ہٹا کر اسٹیڈیم کا تالہ توڑ کر وہاں استقبالیہ کیمپ لگا لیا تھا۔

یہی نہیں بلکہ وہاں جلسے کے لیے سامان بھی پہنچایا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے رات گئے کارروائی کرتے ہوئے وہاں موجود پیپلزپارٹی کے رہنما علی قاسم گیلانی، سابق ایم پی اے جاوید صدیقی، سید عارف شاہ سمیت 25 سے زائد کارکنان کو گرفتار کرلیا۔

مزیدپڑھیں: ملتان جلسہ: پی ڈی ایم کارکنان 2 روز قبل ہی انتظامی رکاوٹیں توڑکر جلسہ گاہ میں داخل

پیپلز پارٹی نے مؤقف اپنا کہ علی حیدر گیلانی اور علی قاسم گیلانی کو پولیس نے اس وقت گھیرے میں لیا جب وہ اسٹیڈیم میں موجود کارکنان کے لیے کھانا اور سونے کے لیے بستر لے کر جا رہے تھے۔

دوسری جانب پی ڈی ایم جماعتوں کی گزشتہ روز کی ریلی اور دھاوے پر 80 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

تھانہ لوہاری گیٹ میں درج ایف آئی آر کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں علی موسیٰ گیلانی، عبد القادر گیلانی، علی حیدر گیلانی اور علی قاسم گیلانی، 100 کے قریب دیگر افراد کے ساتھ قلعہ کہنہ قاسم باغ کی طرف ایک کرین کے ساتھ آئے۔

ایف آئی آر کے مطابق ان میں سے متعدد افراد ڈنڈہ بردار تھے اور ان لوگوں نے کرین پر سوار ہوکر رکاوٹیں اور خاردار تاریں ہٹائیں، جو امن و امان کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے لگائی گئی تھیں، جبکہ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

ادھر پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اس تمام صورتحال پر ردعمل میں کہا کہ پی ٹی آئی حکومت ملتان میں پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے۔

ملتان میں سیاسی گرما گرمی اور علی موسیٰ گیلانی سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر کارکنان کی گرفتاری کے بعد صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن رات گئے ملتان پہنچے جبکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت بھی وہاں پہنچ گئی۔

علاوہ ازیں آج پی ڈی ایم کی قیادت کا ایک اہم اجلاس جامعہ قاسم العلوم میں مولانا فضل الرحمٰن کی سربراہی میں منعقد ہوا۔

واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اب تک گوجرانوالہ، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں جلسے کرچکی ہے جبکہ ان کے 30 نومبر کو ملتان اور 13 دسمبر کو لاہور میں مزید 2 جلسے ہونے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024