• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

سنگاپور میں کووڈ اینٹی باڈیز کے ساتھ بچے کی پیدائش

شائع November 29, 2020
یہ وہ بچہ نہیں — رائٹرز فائل فوٹو
یہ وہ بچہ نہیں — رائٹرز فائل فوٹو

سنگاپور میں مارچ میں کووڈ 19 سے متاثر ہونے والی ایک حاملہ خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی ہے، جس میں کورونا وائرس لڑنے والی اینٹی باڈیز کو دریافت کیا گیا ہے۔

اس سے ماں سے بچے میں بیماری کی منتقلی کے حوالے سے نیا اشارہ ملا ہے۔

اس بچے کی پیدائش نومبر میں ہوئی اور کووڈ 19 سے پاک قرار دیا گیا مگر اس میں وائرس کے خلاف لڑنے والی اینٹی باڈیز موجود تھیں۔

بچے کی ماں سیلان نگ چن نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوے کہا 'میرے ڈاکٹر کو شبہ ہے کہ میں نے حمل کے دوران اپنی کووڈ 19 اینٹی باڈیز بچچے میں منتقل کیں'۔

اس خاتون میں کووڈ 19 کی معمولی شدت کی تشخیص ہوئی تھی اور ڈھائی ہفتے بعد انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا۔

ان کے بچے کی پیدائش نیشنل یونیورستی ہسپتال میں ہوئی۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ کووڈ 19 سے متاثر ایک حاملہ خاتون وائرس کو حمل یا زچگی کے دوران بچے میں منتقل کرسکتی ہے یا نہیں۔

اب تک ماں کے مختلف نمونوں میں متحرک وائرس کو دریافت نہیں کیا جاسکا۔

اس سے قبل چین میں ڈاکٹروں نے کورونا وائرس کی شکار حاملہ خواتین کے بچوں میں کووڈ 19 اینٹی باڈیز کی تشخیص اور وقت کے ساتھ ان میں کمی کو رپورٹ کیا تھا۔

اس حوالے سے اکتوبر میں ایک مضمون بھی طبی جریدے جرنل ایمرجنگ انفیکشیز ڈیزیز میں شائع ہوا تھا۔

اکتوبر میں ہی ایک اور طبی جریدے جاما پیڈیا ٹرکس میں امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی/نیویارک Presbyterian نے اپنی تحقیق میں بتایا تھا کہ ماں سے نومولود میں نے کورونا وائرس کی منتقلی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔

جون میں برطانیہ کی ناٹنگھم یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی کہا گیا تھا کہ زچگی کے دوران ماں سے بچے میں کورونا وائرس کی منتقلی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔

ناٹنگھم یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگر نومولود میں کووڈ 19 کی تصدیق ہوتی ہے بھی تو بیشر کیسز میں ان میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

جریدے انٹرنیشنل جرنل آف Obstetrics اینڈ گائناکولوجی میں شائع تحقیق میں کووڈ 19 اور حمل کے خطرات کو دیکھا گیا تھا اور محققین نے اس موضوع پر 49 تحقیقی رپورٹس پر منظم نظرثانی کی۔

ان تحقیقی رپورٹس میں 666 نومولود بچوں اور 655 خواتین (کچھ کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی تھی) کا جائزہ لیا گیا تھا۔

نتائج کے مطابق نارمل ڈلیوری سے پیدا ہونے والے 292 ممیں سے صرف 8 (2.7 فیصد) میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی تھی۔

اس کے مقابلے میں 364 خواتین کے ہاں بچوں کی پیدائش آپریشن سے ہوئی اور 20 بچوں (5.3 فیصد) میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی۔

نتائج سے ثابت ہوا کہ زچگی کے دوران ماں سے بچے میں کورونا وائرس کی منتقلی کا امکان بہت کم ہوتا ہے اور اکثر بچوں میں علامات نہیں ہوتیں، یعنی مرض کی شدت معمولی ہوتی ہے۔

تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوا کہ نارمل ڈیلیوری، ماں کے دودھ پلانے یا پیدائش کے فوری بعد بچے کو ماں کے حوالے کرنے سے بھی وائرس کا خطرہ نہیں بڑھتا۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024