• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

’کورونا میں ہمارا مقابلہ ایسی سیاسی قیادت سے ہے جس نے کبھی جمہوری جدوجہد نہیں کی‘

شائع November 29, 2020
وزیراعظم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹوئٹس کیں—فائل فوٹو: فیس بک
وزیراعظم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹوئٹس کیں—فائل فوٹو: فیس بک

وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے دوران ہمارا مقابلہ ایک ایسی سیاسی قیادت سے ہے جو کسی جمہوری جدوجہد سے نہیں گزری۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ پاکستان میں کووڈ 19 کے دوران ہمارا مقابلہ ایک ایسی سیاسی قیادت سے ہے جو کبھی سیاسی جدوجہد سے نہیں گزری، نہ کبھی کسی عام شہری کو درپیش مشکلات کے لیے کام کیا اور نہ ہی عام شہریوں کی بہتری کے لیے کسی راہ میں کوئی اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے لکھا کہ درحقیت ان ’رہنماؤں‘ کو نہ صرف عوام کے ساتھ کوئی ہمدردی ہے بلکہ ان کے خاندان نے قومی دولت کو لوٹ کر عوام کو مزید غریب کیا ہے۔

مزید پڑھیں: کل ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسہ ہو کر رہے گا، مولانا فضل الرحمٰن

وزیراعظم نے لکھا کہ یہ ’رہنما‘ اپنی ویران حویلیوں میں شاہانہ طرز کی زندگیاں گزار رہے ہیں او انہیں یہ پوزیشن صرف اپنے خاندانوں کی وجہ سے وراثت میں ملی ہے۔

اپنے پیغام میں عمران خان نے لکھا کہ اب ان کا واحد مقصد صرف اپنے خاندانوں کی لوٹی ہوئی دولت اور کرپشن کو بچانا ہے جس کا یہ بنیادی حصہ ہیں، یہ سب کچھ ان کی سیاست ہے اور انہیں عام شہریوں کی زندگیوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔

ساتھ ہی وزیراعظم نے لکھا کہ این آر او حاصل کرنے کے لیے ان کی جاری تڑپ پر یہ کوئی بھی راستہ اپنا سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹس میں لکھا کہ لہٰذا جب ہم نے اپنے غریبوں اور معیشت کو مکمل تباہی سے بچانے کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا تھا تو ان ’رہنماؤں‘ نے اس کی مخالفت کی تھی اور مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کیا تھا لیکن اب نئی لہر کے دوران جب ہمیں دوبارہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے تو یہ لوگ لوگوں کی زندگیوں اور تحفظ کا خیال کیے بغیر جلسے کرنا چاہتے ہیں۔

عمران خان نے واضح کرتے ہوئے لکھا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ این آر او حاصل کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کا ان کا یہ آخری حربہ ہے لیکن این آر او کبھی نہیں ہوگا۔

آخر میں وزیراعظم نے لکھا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی ایک دن کام نہیں کیا، ان کا ’شاہی‘ طرز زندگی کا براہ راست انحصار ان کے خاندانوں کی ناجائز، غیرقانونی طور پر حاصل کی گئی دولت پر ہے جو انہوں نے قوم کو لوٹ کر اور غریب کر کے بنائی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف اور آصف علی زرداری دونوں سلیکٹڈ تھے، وزیراعظم

خیال رہے کہ وزیراعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب ملتان میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے پر سیاسی ماحول گرم ہے۔

حکومت کی جانب سے اگرچہ اس جلسے کی اجازت نہیں دی گئی ہے تو وہی اپوزیشن کا مؤقف ہے کہ وہ ہر حال میں کل (30 نومبر) کو ملتان میں جلسہ کرے گی۔

یہ مدنظر رہے کہ حکومت کی جانب سے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر جلسے اور جلوسوں پر پابندی لگائی گئی تھی تاہم اس کے باوجود پی ڈی ایم نے بغیر اجازت کے پشاور کا جلسہ کیا تھا اور اب مزید 2 جلسے کرنے کےلیے تیار ہے۔

تاہم حکومت کی جانب سے یہ خبردار کیا جاچکا ہے کہ جلسے کے منتظمین اور سیاسی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے، یہی نہیں بلکہ وزیراعظم عمران خان نے بھی واضح کیا تھا کہ حکومت اپوزیشن کو ملتان اور دیگر شہروں میں جلسے منعقد کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024