کل ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسہ ہو کر رہے گا، مولانا فضل الرحمٰن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اعلان کیا ہے 30 نومبر کو ملتان کے قلعہ کہنہ قاسم باغ میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا جلسہ ہوکر رہے گا اگر کل جلسہ نہ کرنے دیا گیا تو پاکستان کا ہر ضلع جلسہ گاہ بن جائے گا۔
ملتان میں اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ جلسے کے حوالے سے خصوصی مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ حکومت اور انتظامیہ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے، تمام جماعتوں کے کارکنان، یوسی کی سطح کے ذمہ داران کو گرفتار کیا جارہا ہے اور عوام کو دھمکی دی جارہی ہے کہ اگر جلسے میں شرکت کی تو 'تاوان' وصول کیا جائے گا۔
انہوں نے اپنے تمام کارکنان کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ تمام رکاوٹیں توڑ کر جلسے میں شریک ہوں اور جہاں جہاں پولیس یا کوئی بھی قوت راستے میں آئے تو اس قوت، ان کے گھیرے کو توڑیں، اگر وہ ڈنڈوں کا استعمال کریں تو آپ کو بھی ڈنڈا استعمال کرنے کی اجازت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ملتان: قاسم باغ پر انتظامیہ کا کنٹرول، علی قاسم گیلانی سمیت درجنوں کارکنان گرفتار
سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کا کہنا تھا کہ بھرپور مزاحمت کے ساتھ کل کی کارروائی ہو کر رہے گی، ہم نے اس تمام صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے کل کے حوالے سے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہتھکنڈے کیوں استعمال کیے جارہے ہیں، گزشتہ 2 سالوں میں عوام کا حشر کردیا گیا، غریب کے منہ سے نوالہ، لوگوں کے گھر، روزگار چھین لیے، آج کسان، مزدور محنت کش، تاجر، غریب دکاندار رو رہے ہیں جن کی ہم آواز بننا چاہتے ہیں۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ اگر عوام کی آواز روکنے کی کوشش کریں تو ان کی آواز بننا ہمارا حق بنتا ہے، ہم کسی قسم کی لاقانونیت، کسی قیمت پر پولیس گردی کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور ہر صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں اور اگر نہ کرسکے تو جیلوں کا رخ کر کے تمہاری جیلیں بھردیں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ملتان میں انتطامیہ نے جو رویہ رکھا ہے اس کے خلاف آئندہ جمعہ اور اتوار کو پورے ملک کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر مظاہرے کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: پی ڈی ایم جلسے کی تیاریاں، سابق وزیراعظم کا بیٹا علی موسیٰ گیلانی گرفتار
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ تحریک آہستہ آہستہ آگے بڑھے لیکن حکومت کی حماقتوں کی وجہ سے ہماری تحریک بہت جلد آگے بڑھے گی، ہم نے کہا تھا کہ ہم جنوری میں لانگ مارچ کریں گے لیکن شاید حکومت چاہتی ہے کہ ہم جلد اسلام آباد کی جانب مارچ کر کے انہیں بتائیں کہ تمہاری کیا اوقات ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ رات کو جلسہ گاہ میں جو کارکنان کام کررہے تھے وہاں انتظامیہ نے دھاوا بولا اور علی قاسم گیلانی سمیت سیکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا، ایف آئی آر درج نہیں کی گئیں اس کے باوجود انہیں حبس بیجا میں رکھا ہوا ہے جبکہ کچھ کو جیلوں میں لے گئے لیکن سیاسی تحریکوں میں گرفتاریاں اور آزمائیشیں ساتھ ساتھ چلتی ہیں ہمیں ان سے ڈرایا نہیں جاسکتا۔
جلسہ گاہ میں انتظامیہ کی کارروائیوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ یہ کل دیکھا جائے گا، میدان گرم ہوجائے گا۔
مریم نواز کو حکومت کی جانب سے جلسے میں شرکت کی اجازت اور ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مریم نواز کو حکومت کی اجازت کی ضرورت نہیں، نہ ہی ہم نے یہ تحریک حکومت کی اجازت سے شروع کی تھی اور کل مریم نواز ہر قیمت پر تمام رکاوٹیں توڑ کر ملتان پہنچیں گی۔
انہوں نے جے یو آئی (ف) اور دیگر جماعتوں کے رضاکاروں کو کہا کہ وہ جہاں بھی موجود ہوں فوری طور پر ملتان پہنچ جائیں اور جلسے کے انتظامات کو سنبھالیں۔
استعفوں کا آپشن استعمال کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اب حکومت نے جنگ چھیڑ دی ہے تو ہم نے بھی جنگ چھیڑ دی اب کوئی ترتیب نہیں، جو کچھ ہوگا جب ہوگا سامنے آتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان جلسہ: پی ڈی ایم کارکنان 2 روز قبل ہی انتظامی رکاوٹیں توڑکر جلسہ گاہ میں داخل
کورونا ایس او پیز کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی طریقہ ہے کہ پشاور میں ہمیں جلسہ کرنے سے منع کردیا جائے اور سوات میں ایک سیاسی جماعت (جماعت اسلامی) کو جلسے کی اجازت دی جائے، آج ملتان میں ہمارے جلسے کے لیے کورونا ہے اور دیر اور لاہور میں جلسہ ہورہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیا کورونا کی صرف ہمارے ساتھ لڑائی ہے اور کووڈ 19 سے زیادہ خطرناک کووِڈ 18 ہے جو پاکستان کا بیڑہ غرق کررہا ہے، ملک کی معیشت کر تباہ کرکے ہمیں پوری دنیا کا غلام بنا رہا ہے، ہم نے آزادی، جمہوریت، عوام کی جنگ لڑنی ہے یہ حربے ہم نے ہر دور میں دیکھے ہیں جو ہمیشہ ناکام ہوئے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اگر حکومت نے پی ڈی ایم کو ملتان میں کل جلسہ نہ کرنے دیا تو پاکستان کا ضلع ضلع جلسہ گاہ بن جائے گا۔