• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

چیئرمین پی سی بی نے دورہ نیوزی لینڈ پر خطرے کا امکان مسترد کردیا

شائع November 28, 2020
احسان مانی نے دورہ نیوزی لینڈ سے متعلق ڈان نیوز سے گفتگو کی—فائل فوٹو: اے ایف پی
احسان مانی نے دورہ نیوزی لینڈ سے متعلق ڈان نیوز سے گفتگو کی—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی نے کہا ہے کہ وہ نیوزی لینڈ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے تحفظات کا احترام کرتے ہیں لیکن انہیں امید ہے کہ ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ کو کوئی بڑا خطرہ نہیں ہوگا۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’ری پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں میں سے 6 کے کورونا سے متاثر ہونے کے بعد ہم نیوزی لینڈ کرکٹ اور ان کی حکومت کے تحفظات کا احترام کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ پہنچنے کے فوری بعد کچھ معمولی خلاف ورزیاں ہوئیں، جنہیں سیاق و سباق کے بغیر منظر عام پر لے آیا گیا۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ میں قومی اسکواڈ کی آئیسولیشن پابندیوں میں نرمی

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ اس سب کے باوجود میرے نہیں خیال کہ سیریز کو کوئی خطرہ ہے کیونکہ ہمارے کھلاڑی آئیسولیشن کے پروٹوکولز پر سختی سے عملدرآمد کر رہے ہیں۔

دوران گفتگو احسان مانی کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ اور صحت کے حکام کی جانب سے کچھ اس وقت کچھ خلاف ورزیوں کا ذکر کیا گیا تھا جب کھلاڑی آئیسولیشن میں داخل ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس مدت کے دوران وہ ایک دوسرے سے رابطہ میں رہے تھے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ یہ 22 گھنٹے کا سفر تھا اور کھلاڑی تھوڑی رعایت کے مستحق تھے، بہرحال خلاف ورزیاں ہوئیں اور کسی بھی عذر کے پیچھے چھپنا نہیں ہے۔

چیئرمین کا کہنا تھا کہ پی سی بی دیگر کھلاڑیوں کو میچ کی تیاری کرنے اور میدان میں آنے کی اجازت دینے سے متعلق نیوزی لینڈ کرکٹ کے ساتھ رابطے میں تھا۔

احسان مانی کے مطابق 6 کھلاڑیوں کے نتائج مثبت آنے کے حوالے سے پی سی بی نے قابل اعتماد لیبارٹری سے کرائے گئے تمام ٹیسٹس کے نتائج نیوزی لینڈ حکومت سے شیئر کیے تھے اور ہو مطمئن ہوگئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کا پتہ اور تفتیش کرنے کی ضرورت ہے کہ انہیں کس طرح وائرس لگا لیکن یہ متوقع ہے اور سمجھا جارہا کہ یہ لاہور اور آئسولیشن سہولت کے درمیان کہیں ہوا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ کونسا کھلاڑی پہلے متاثر ہوا اور کیسے یہ دوسروں میں منتقل ہوا۔

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے دورے پر جانے والے پاکستانی دستے کے 6 اراکین کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے تھے، جس کے بعد نیوزی لینڈ کی جانب سے وارننگ بھی جاری کی گئی تھی۔

یہی نہیں بلکہ نیوزی لینڈ کی وزارت صحت نے آج ایک اور پاکستانی کرکٹ ٹیم کے رکن میں وائرس کی تصدیق کردی، جس کے بعد دورہ نیوزی لینڈ کے دوران متاثر ہونے والے اراکین کی تعداد 7 ہوگئی۔

وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ معمول کی ٹیسٹنگ کے دوران پاکستانی اسکواڈ کے ایک اور اضافی رکن کا نتیجہ مثبت آیا۔

یہ بھی پڑھیں: مزید ایک خلاف ورزی پر ٹیم کو نیوزی لینڈ سے واپس بھیج دیا جائے گا، وسیم خان

قبل ازیں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے درمیان رابطے کے بعد نیوزی لینڈ میں موجود پاکستانی کھلاڑیوں پر آئیسولیشن کی پابندیوں میں نرمی کردی گئی تھی۔

یاد رہے کہ ان اراکین کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد آئسولیشن میں قومی ٹیم کو ٹریننگ کے لیے دیا گیا استثنیٰ واپس لے لیا گیا تھا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کی جانب سے قرنطینہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی پر آخری وارننگ دی تھی اور مزید خلاف ورزی کی صورت میں قومی ٹیم کا دورہ ختم ہونے کا بھی امکان تھا۔

تاہم اب نیوزی لینڈ میں موجود قومی اسکواڈ کو دوبارہ چہل قدمی کی اجازت مل گئی ہے اور اسپورٹ اسٹاف اور کھلاڑی اپنے اپنے گروپ کے لیے مقررہ مخصوص اوقات میں چہل قدمی کرسکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024