• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کراچی کے مسائل کا مستقل بنیادوں پر حل انتہائی ضروری ہے، وزیر اعظم

شائع November 26, 2020
عمران خان کی زیر صدارت کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا — فوٹو: پی آئی ڈی
عمران خان کی زیر صدارت کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر اعظم عمران خان نے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت منصوبوں کی بروقت تکمیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے مسائل کا مستقل بنیادوں پر حل انتہائی ضروری ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزرا شیخ رشید احمد، اسد عمر، فیصل واڈا، مشیرِ خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت 100 سے زائد منصوبوں کی منصوبہ بندی کی جاچکی ہیں جو 11 کھرب 17 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوں گے جبکہ ان منصوبوں کو تکمیلی مراحل کے اعتبار سے تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

اجلاس کو ان منصوبوں پر اب تک ہونے والے پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے 11 کھرب 13 ارب روپے کہاں خرچ ہوں گے؟

وزیر اعظم نے منصوبوں کی بروقت تکمیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے مسائل کا مستقل بنیادوں پر حل انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال مون سون کے دوران کراچی میں برساتی پانی سے ہونے والے نقصانات کا سبب نالوں پر غیر قانونی تعمیرات ہیں۔

عمران خان نے واضح ہدایت دی کہ کراچی میں تجاوزات ہٹانے سے پہلے وہاں کے مستحق مکینوں کے لیے پیشگی متبادل انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کراچی کو پانی فراہم کرنے کے 'کے فور' منصوبے کی استعداد اور افادیت بڑھانے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کے لیے وزارتِ منصوبہ بندی کے تحت تکنیکی کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے 5 ستمبر کو کراچی کا دورہ کیا، جس کا مقصد بارش کے بعد آفت زدہ قرار دیے گئے ملک کے اس سب سے بڑے شہر کے مسائل کے حل کے لیے ترقیاتی پیکج کا اعلان کرنا تھا۔

وزیراعظم نے گورنر ہاؤس میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی تھی، جس میں گورنر، وزیراعلیٰ سمیت عسکری حکام نے بھی شرکت کی تھی۔

اجلاس کے بعد وزیراعظم نے پریس بریفنگ میں کراچی کے لیے 1100 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا تھا۔

وزیراعظم کی جانب سے اسے 'تاریخی' پیکج کہا گیا تھا جس کا عنوان 'کراچی ٹرانسفارمیشن پلان' رکھا گیا۔

مزید پڑھیں: وفاق کراچی پیکج کیلئے 3 سال میں صرف 103 ارب روپے ادا کرے گا، مرتضیٰ وہاب

اس پیکج کی سامنے آنے والی تفصیلات میں اس کی مجموعی رقم 11 سو 13 ارب روپے رکھی گئی ہے۔

جسے 5 اہم شعبوں میں خرچ کرنے کے لیے تقسیم کیا گیا ہے۔

اس پیکج کی تفصیلات کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ 92 ارب روپے پانی کی فراہمی کے منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ 267 ارب روپے سالڈ ویسٹ منیجمنٹ، برساتی پانی کی نکاسی اور دوبارہ آبادکاری کے منصوبوں پر خرچ ہوں گے۔

11 کھرب 13 ارب کے پیکج میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلان کے لیے 141 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

مزید یہ کہ سڑکوں کے منصوبوں کے لیے 41 ارب روپے جبکہ ماس ٹرانزٹ، ریل اور روڈ ٹرانسپورٹ منصوبے کے لیے 572 ارب روپے رکھے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024