• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاکستان کی ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن میں بانی رکن کی حیثیت سے شمولیت

شائع November 26, 2020 اپ ڈیٹ November 27, 2020
وزیرخارجہ نے آن لائن افتتاح میں شرکت کی —فائل/فوٹو: اے ایف پی
وزیرخارجہ نے آن لائن افتتاح میں شرکت کی —فائل/فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن (ڈی سی او) میں سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کے ہمراہ بانی رکن کی حیثیت سے شمولیت کر لی ہے۔

ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ڈی سی او کا قیام سعودی عرب کے اقدام پر عمل میں آیا اور اس میں بحرین، مصر، اردن، کویت اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک کو بانی رکن کے طور پر شامل ہونے کی دعوت دی گئی۔

ڈی سی او کا افتتاح سعودی عرب کے وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی عبداللہ السواہا کی میزبانی میں آن لائن کیا گیا جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ویڈیو بیان کے ساتھ شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: او آئی سی اجلاس کے ایجنڈے پر مسئلہ کشمیر نہ ہونے کی رپورٹس بھارتی پروپیگنڈا ہیں، دفتر خارجہ

شاہ محمود قریشی نے سعودی وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا تخمینہ 11 کھرب ڈالر ہے اور کووڈ-19 کی وبا کے بعد مزید اضافہ ہو رہا ہے ایسے میں ڈی سی او کی تشکیل عالمی سطح پر تعاون کی ضروریات کو پورا کرنے اور ڈیجیٹل میدان میں تعاون کے لیے معاون ہوگی۔

بیان میں کہا گیا کہ ڈی سی او سائنس، صحت، تعلیم، تجارت، سماجی، زراعت، سرمایہ کاری اور سیکیورٹی کے شعبوں میں عالمی سطح پر ڈیجیٹل ایجنڈے کو فروغ دے گی کیونکہ ڈیجیٹل سفارت کاری وزرائے خارجہ کی عوامی سفارت کاری کا بنیادی جزو ہے۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزارتِ خارجہ میں ڈیجیٹل سفارت کاری گروپ مخصوص ہے، جس میں پاکستان کے چند بہترین ماہرین آئی ٹی شامل ہیں اور وہ پاکستان کی ڈیجیٹل سفارت کاری کے پہلو کو نمایاں کر رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان جیسے ممالک جہاں باصلاحیت اور تربیت یافتہ ہنر مند افراد موجود ہیں وہاں معلومات کا انقلاب ترقی کے خسارے کو کم کر رہا ہے۔

دفتر خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈی سی او میں پاکستان کی رکنیت سے وہ مقاصد حاصل ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024