قومی کرکٹ ٹیم کے 6 اراکین کورونا کا شکار، دورہ نیوزی لینڈ کھٹائی میں پڑ گیا
نیوزی لینڈ کے دورے پر موجود قومی ٹیم کے 6 اراکین کے کورونا کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد قومی ٹیم کا غیر ملکی دورہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے اور نیوزی لینڈ حکام نے پاکستان کو آخری وارننگ جاری کردی ہے۔
پاکستان کی ٹیم ٹی20 اور ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لیے چند دن قبل ہی نیوزی لینڈ پہنچی ہے جہاں سیریز سے قبل قومی ٹیم کو دو ہفتے قرنطینہ میں رہنا ہے۔
مزید پڑھیں: ارجنٹینا کے فٹ بال لیجنڈ میراڈونا چل بسے
دورہ نیوزی لینڈ کے لیے پاکستانی دستہ کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف سمیت 50 سے زائد اراکین پر مشتمل ہے۔
نیوزی لینڈ پہنچنے پر پاکستانی ٹیم کے اسکواڈ کے ٹیسٹ کیے گئے اور وہاں چھ اراکین کے ٹیسٹ مثبت آئے۔
جن چھ اراکین کے کیسز مثبت آئے ہیں ان میں سے دو کے کیسز کو پرانا قرار دیا جا رہا ہے اور وہ پہلے سے ہی اس بیماری کا شکار تھے جبکہ چار اراکین حال ہی میں وائرس کی زد میں آئے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے مطابق ان چھ کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انہیں قرنطینہ میں بھیج دیا گیا ہے اور بقیہ اسکواڈ سے الگ کردیا گیا ہے۔
ان اراکین کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اب آئسولیشن میں قومی ٹیم کو ٹریننگ کے لیے دیا گیا استثنیٰ واپس لے لیا گیا ہے اور مزید تفتیش تک پاکستانی ٹیم کو ٹریننگ کی اجازت نہیں ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: قیادت کی ذمے داریاں بیٹنگ پر اثر انداز نہیں ہوں گی، بابر اعظم
کورونا وائرس سے پاک چند ممالک میں سے ایک نیوزی لینڈ نے قرنطینہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی پاکستانی ٹیم کو آخری وارننگ جاری کردی ہے اور کہا ہے کہ وہ اس طرح کا رویہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔
صحت کے ڈائریکٹر جنرل ایشلے بلوم فیلڈ نے کہا کہ نیوزی لینڈ آ کر کھیلنا اعزاز کی بات ہے لیکن اس کے بدلے ٹیموں کو کورونا وائرس کے سلسلے میں بنائے گئے قوانین کا احترام اور ان کی پاسداری کرنی چاہیے ۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے دستے اراکین کے ٹیسٹ مثبت آنے پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔
بلوم فیلڈ نے کہا کہ سی سی ٹی وی سے ظاہر ہوتا ہے کہ دورہ کرنے والی ٹیم نے سماجی فاصلوں کے اصول کی خلاف ورزی کی اور مجموعی طور پر پوری ٹیم کو فائنل وارننگ جار کردی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ قواعد اور پروٹوکولز کی خلاف ورزی کے تمام واقعات سہولت کے اندر ہوئے اور عوام کی صحت کو کوئی خطرات لاحق نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ لاہور سے نیوزی لینڈ روانگی سے قبل پاکستانی ٹیم کے اسکواڈ اور مینجمنٹ کے چار مرتبہ کورونا کے ٹیسٹ کیے گئے تھے اور چاروں مرتبہ یہ ٹیسٹ منفی آئے تھے جس کے بعد اسکواڈ کو کیویز کے دیس روانہ ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔
اوپننگ بلے باز فخر زمان کی طبیعت ناساز اور ان میں علامات ظاہر ہونے کے بعد اسکواڈ سے باہر کردیا گیا تھا اور وہ ٹیم کے ہمراہ نیوزی لینڈ روانہ نہیں ہوئے۔
اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد آئسولیشن کے پہلے دن پاکستانی دستے کے کچھ اراکین نے قوانین اور پروٹوکولز کی خلاف ورزی کی جس پر تاحال کسی بھی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی لیکن نیوزی لینڈ کرکٹ حکام نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو کرکٹرز کے اس غیرسنجیدہ طرز عمل سے آگاہ کردیا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ابھی تک اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان کی ٹیم تین ٹی20 اور دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لیے 23نومبر کو نیوزی لینڈ روانہ ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں: فخر زمان دورہ نیوزی لینڈ سے باہر ہوگئے
پاکستان کی ٹیم 18، 20 اور 22 دسمبر کو بالترتیب آکلینڈ، ہملٹن اور نیپیئر میں ٹی20 میچز کھیلے گی جس کے بعد وہ میزبان ٹیم سے دو ٹیسٹ میچز بھی کھیلے گی۔
سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ باکسنگ ڈے پر 26 دسمبر کو شروع ہو گا جبکہ کرائٹس چرچ میں دوسرا ٹیسٹ میچ 3 جنوری سے کھیلا جائے گا۔
پاکستان کے 23 رکنی اسکواڈ میں کپتان بابر اعظم کے ساتھ ساتھ محمد رضوان، شاداب خان، اظہر علی، سرفراز احمد، محمد حفیظ، فواد عالم، عابد علی، عبداللہ شفیق، امام الحق، شان مسعود، ذیشان ملک، دانش عزیز، حیدر علی، حارث سہیل، حسین طلعت، عمران بٹ،افتخار احمد، خوشدل شاہ، روحیل نذیر، عماد وسیم، یاسر شاہ، عثمان قادر، ظفر گوہر، عماد بٹ، فہیم اشرف، حارث رو ئوف، محمد عباس، محمد حسنین، محمد موسیٰ، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، سہیل خان اور وہاب ریاض شامل ہیں۔