• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

'ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے 31 لاکھ حصص منجمد'

شائع November 25, 2020
نیب کے مطابق سلیم مانڈوی والا نے مبینہ طور پر بے نامی شیئرز کو طارق محمود کے نام پر خریدا جو جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملزم ہے — فائل فوٹو:اسکرین گریب
نیب کے مطابق سلیم مانڈوی والا نے مبینہ طور پر بے نامی شیئرز کو طارق محمود کے نام پر خریدا جو جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملزم ہے — فائل فوٹو:اسکرین گریب

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاؤنٹس کیس کے سلسلے میں سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے اثاثے منجمد کرنے سے متعلق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں رپورٹ پیش کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اینٹی کرپشن واچ ڈاگ نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے سلیم مانڈوی والا کے نام پر رجسٹرڈ مختلف کمپنیوں کے 31 لاکھ شیئرز کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے ساتھ منجمد کر دیا ہے۔

احتساب عدالت نے نیب کی رپورٹ کی توثیق کردی۔

مزید پڑھیں: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے وزیر اطلاعات شبلی فراز کو بات کرنے سے روک دیا

اس رپورٹ کے مطابق سلیم مانڈوی والا نے مبینہ طور پر بے نامی شیئرز کو طارق محمود کے نام پر خریدا جو جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملزم ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ اے ون انٹرنیشنل کے جعلی اکاؤنٹ سے ان حصص کی خریداری کے لیے 3 کروڑ روپے ادا کیے گئے تھے۔

جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر کو بھی ملزم نامزد کیا۔

اس پیش رفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ 'یہ سینیٹر کی توجہ میں لایا گیا ہے کہ چند نیوز چینلز سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے بارے میں نیب کا پروپیگنڈا نشر کررہے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'نام نہاد خبر سینیٹر کو اپنی رائے پیش کرنے کا منصفانہ موقع فراہم کیے بغیر مکمل طور پر نیب کے بیانات یا نمائندگیوں پر مبنی شائع کی گئی ہے، یہ غیر منصفانہ اور متعصبانہ ہے، یہ نیب حکام کی طرف سے دھمکی آمیز ہتھکنڈوں اور کچھ ذرائع ابلاغ کے ذریعے غیر اخلاقی سنسنی خیزی کے مترادف ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ تفتیش کیلئے نیب میں طلب

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے نیب حکام کی جانب سے میڈیا ٹرائل اور دھمکی آمیز مہم کے اس انداز کو مسترد کردیا اور کہا کہ نیب کے پھیلائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور بے نامی لین دین میں ان کے کردار پر سوالات سیاسی انتقام ہے'۔

بیان میں کہا گیا کہ سینیٹر انصاف کے لیے اور ان جھوٹے الزامات کو دستیاب تمام مناسب فورمز پر چیلنج کریں گے، وہ اس بیان کے خلاف مناسب قانونی جدوجہد کریں گے'۔

بیان کے مطابق سلیم مانڈوی والا کا نیب کے خلاف ان سے متعلق مذموم پروپیگنڈے کے بارے میں سینیٹ میں تحریک استحقاق لانے کا بھی ارادہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024