لاہور میں پولیس نے تھانے پر خودکش حملے کی کوشش ناکام بنادی
پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے دہشت گردوں کے ایک ممکنہ حملے کو ناکام بناتے ہوئے لاہور کے قریب پولیس اسٹیشن میں گھسنے کی کوشش کرنے والے خودکش حملہ آور کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ مشتبہ عسکریت پسند علی الصبح فائرنگ کے تبادلے میں اس وقت ہلاک ہوا جب اس نے برکی گاؤں میں پولیس اسٹیشن کے احاطے میں رکنے کے اشارے پر گارڈز پر گولی چلائی۔
بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ شخص نے خودکش جیکٹ پہنی ہوئی تھی اور اس کی جیب میں دو دستی بم بھی تھے۔
مزید پڑھیں: باجوڑ: سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کا نیٹ ورک تباہ کردیا، 2 کمانڈرز ہلاک
پولیس نے خودکش جیکٹ، دو دستی بم اور ایک پستول کی تصاویر بھی جاری کیں اور کہا کہ مشتبہ شخص یہ اپنے ساتھ لے جا رہا تھا۔
حکام نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں اور بتایا کہ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
پاکستان میں سیکیورٹی فورسز کو عسکریت پسند اکثر نشانہ بناتے ہیں جو چاہتے ہیں کہ حکومت اپنی 'دہشت گردی کے خلاف جنگ' میں واشنگٹن کی حمایت ختم کرے۔
اکتوبر 2009 میں عسکریت پسندوں نے لاہور کے قریب ایک اور گاؤں میں پولیس کی تربیت گاہ پر حملہ کیا تھا جس میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سرحد پار سے سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر فائرنگ، پاک فوج کا سپاہی شہید
تازہ ترین واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب ایک روز قبل ہی فوج کا کہنا تھا کہ باجوڑ میں انہوں نے عسکریت پسندوں کے ٹھکانے پر چھاپے کے دوران دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ایک پریس ریلیز کے مطابق تنگی گاؤں کے قریب دہشت گردی کا ایک بڑا نیٹ ورک ختم کردیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ زبیر اور فدا، مارے گئے، دونوں عسکریت پسند باجوڑ اور کراچی میں دہشت گردی کی سرگرمیوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں، سرکاری عہدیداروں اور عام شہریوں کے خلاف دہشت گردی کے واقعات میں بھی ملوث تھے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ یہ نیٹ ورک پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا اور سرحد پار بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کی قیادت سے براہ راست احکامات وصول کررہا ہے۔