• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

حکومت کا 31 جنوری تک الیکٹرانک ووٹنگ سے متعلق قانون سازی مکمل کرنے کا اعلان

شائع November 20, 2020
اعظم سواتی نے بلاول بھٹو اور مریم نواز کو مناظرے کا چیلنج بھی کیا — فائل فوٹو / ڈان نیوز
اعظم سواتی نے بلاول بھٹو اور مریم نواز کو مناظرے کا چیلنج بھی کیا — فائل فوٹو / ڈان نیوز

وفاقی حکومت نے 31 جنوری 2021 تک الیکٹرانک ووٹنگ سے متعلق قانون سازی مکمل کرنے کا اعلان کردیا۔

وفاقی وزیر اعظم سواتی نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک کو 31 جنوری تک انتخابات کے شفاف انعقاد کے لیے متعلقہ قانون سازی کا تحفہ دیں گے۔

انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو مناظرے کا چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے بحث کرنا چاہتے ہیں تو بڑے سے بڑا وکیل لائیں اور میرا چیلنج قبول کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ میڈیا کے سامنے آکر مجھ سے بحث کریں۔

اعظم سواتی نے کہا کہ (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی انتخابی اصلاحات کے حوالے سے ہمارے ساتھ نہ کھڑے ہوئے تو قوم کے سامنے ننگے ہوں گے، اپوزیشن اگر ہمارے ساتھ نہیں بھی ہوگی تب بھی ہم قانون سازی کروا لیں گے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی اصلاحات کے معاملے پر این آر او اور نیب کیسز پر ڈیل چاہتی ہیں، اپوزیشن کے اعتراضات چور مچائے شور کے سوا کچھ نہیں، جبکہ وزیراعظم نے دعوت دی ہے کہ اگر چوری کے مال کو نہیں بچانا تو اصلاحات کے معاملے پر آگے آئیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی انتخابی اصلاحات کیلئے مذاکرات کی پیشکش بدنیتی ہے، پی پی پی

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 49 ترامیم جمع کرادی ہیں، اگر یہ نوٹ کو نہیں بچا رہے اور ووٹ کو عزت دے رہے ہیں تو یہ ان کے لیے موقع ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے انتخابی اصلاحات پر مذاکرات کے لیے کی گئی پیش کش کو بدنیتی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔

سینیٹ میں پی پی پی کی پارلیمانی لیڈر شیری رحمٰن نے وزیراعظم کی پیش کش پر کہا کہ گلگت بلتستان میں دھاندلی کر کے ہمیں انتخابی اصلاحات کا درس نہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت پہلے گلگت بلتستان میں دھاندلی کی ذمہ داری تسلیم کرے اور پھر اصلاحات پر مذاکرات کرے، انتخابی اصلاحات میں اچانک دلچسپی مبہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی سال میں انتخابی اصلاحات پر حکومت نے کتنی قانون سازی کی، پارلیمانی کمیٹی کو تالا لگا کر آپ انتخابی اصلاحات کی بات کر رہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکزی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن چور حکومت سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، آپ آر ٹی ایس میں خرابی سے بننے والی حکومت ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے کا اعلان

وزیراعظم عمران خان نے دو روز قبل اعلان کیا تھا کہ ملک میں انتخابی اصلاحات کی جائیں گی جس کے تحت سینیٹ انتخابات کے لیے 'شو آف ہینڈز' کی آئینی ترمیم لانے کے ساتھ ساتھ عام انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ اور اوورز سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے گا۔

کابینہ کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ پاکستان میں اگلا الیکشن ایسا ہو کہ جو بھی ہارے وہ ہار تسلیم کرے، اس کے لیے ہم نے انتخابی اصلاحات کی ہیں جس کے لیے ہم پاکستان میں الیکٹرانک ووٹنگ لانے لگے ہیں کیونکہ سب سے بہترین سسٹم الیکٹرانک ووٹنگ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ پر الیکشن کمیشن سے بات ہو رہی ہے اور نادرا کا ڈیٹا لے کر پاکستان میں بہترین الیکشن کرانے کا نظام آئے گا جس میں ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024