• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

سی سی پی او لاہور عمران خان اور شہزاد اکبر کے آلہ کار نہ بنیں، مسلم لیگ (ن) کا انتباہ

شائع November 19, 2020
مسلم لیگ کے اراکین اسمبلی نے عمر شیخ کو خبردار کیا کہ وہ شہباز شریف سمیت مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کا سیاسی استحصال بند کریں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
مسلم لیگ کے اراکین اسمبلی نے عمر شیخ کو خبردار کیا کہ وہ شہباز شریف سمیت مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کا سیاسی استحصال بند کریں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی نے بدھ کے روز لاہور پولیس کے سربراہ سی سی پی او عمر شیخ سے ملاقات کی اور خبردار کیا کہ وہ پارٹی کے اراکین خصوصاً صدر شہباز شریف کو سیاسی استحصال کا نشانہ بنانا بند کریں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) عمر شیخ کو بتایا کہ ان کی وفاداری ریاست کے ساتھ ہونی چاہیے نہ کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ۔

مزید پڑھیں: سی سی پی او لاہور نے ’لفظی تکرار‘ کے بعد سی آئی اے ایس پی کی گرفتاری کے احکامات جاری کردیے

انہوں نے ریمارکس دیے کہ حزب اختلاف بالخصوص مسلم لیگ (ن) سے انتقام لیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان اپنے ہوش کھو بیٹھے ہیں، وہ اپنے خوابوں میں کہتے ہیں کہ وہ کسی کو بھی نہیں بخشیں گے، انہوں نے اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمات چلانے کا حکم دیا ہے اور انہیں جیل میں اذیت دینا چاہتے ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اس کی مثال ہیں۔

رانا ثنااللہ کے ہمراہ صوبائی اراکین اسمبلی سمیع اللہ خان اور عظمیٰ بخاری بھی موجود تھے اور انہوں نے کہا کہ شہباز کو جیل سے عدالت اور واپس منتقل کرنا سی سی پی او کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو شدید کمر درد ہوا ہے، عمران خان کے کہنے پر انہیں اذیت دینے کے لیے بکتر بند گاڑی میں عدالت لے جایا گیا۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ ہم نے سی سی پی او کو خبردار کیا ہے کہ ہم اب یہ رویہ اور سیاسی استحصال برداشت نہیں کریں گے، ہم نے ان سے کہا کہ وہ عمران خان اور شہزاد اکبر کے آلہ کار نہ بنیں، سی سی پی او کو یہ بھی انتباہ دیا گیا کہ اگر شہباز شریف کو مزید بکتر بند گاڑی میں عدالت منتقل کیا گیا تو مسلم لیگ (ن) کے کارکنان ان کے دفتر کے باہر دھرنا دے سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سی سی پی او لاہور کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر تحقیقات کا آغاز

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے دائر منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر پر کوٹ لکھپت جیل میں ہیں۔

11 جماعتی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ کووڈ۔19 کھلی جگہوں پر نہیں پھیلتا، پشاور میں 22 نومبر اور لاہور میں 13 دسمبر کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے کسی بھی قیمت پر منعقد ہوں گے، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات کوئی معنی نہیں رکھتی کہ پی ٹی آئی کی حکومت ہمیں اجازت دیتی ہے یا نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024