• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

صوبوں کو 24 نومبر سے 31 جنوری تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کی تجویز

شائع November 18, 2020 اپ ڈیٹ November 19, 2020
تعلیمی سیشن 31 مئی تک بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے—فائل/فوٹو: اے ایف پی
تعلیمی سیشن 31 مئی تک بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے—فائل/فوٹو: اے ایف پی

وفاقی وزارت تعلیم نے تعلیمی سیشن کو 31 مئی تک توسیع دینے کی تجویز دیتے ہوئے صوبوں سے کہا ہے کہ 24 نومبر سے 31 جنوری تک تعلیمی ادارے بند کردیے جائیں۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت تعلیم نے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے پر تعلیمی اداروں سے متعلق تجاویز صوبوں کو بھجوا دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کو تجویز دی گئی ہے کہ تعلیمی اداروں کو 24 نومبر سے 31 جنوری تک بند کر دیا جائے، 24 نومبر سے پرائمری اسکول، 2 دسمبر سے مڈل اسکول اور 15 دسمبر سے ہائر سیکنڈری اسکولوں میں بچوں کو آنے سے روک دیا جائے۔

مزید پڑھیں: اسکولوں کو بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آئندہ ہفتے کریں گے، وزیراعظم

وفاقی وزارت تعلیم نے کہا کہ اساتذہ کو اداروں میں بلا کر آن لائن ایجوکیشن کے لیے تیاری کی جائے جبکہ اطلاعات ہیں کہ حکام اساتذہ کو تعلیمی اداروں میں بلانے پر بضد ہیں۔

صوبوں کی دی گئی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ مقامی طور پر انتظامات کیے جائیں، ٹیلی اسکول، ٹیلی ریڈیو سمیت آن لائن ایجوکیشن نظام کو لاگو کیا جائے۔

بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اگلا اجلاس 23 نومبر کو ہوگی اور تمام صوبوں سے کہا گیا کہ صوبے تعلیمی اداروں کے حوالے سے اپنی تجاویز سامنے لائیں۔

وفاقی وزارت تعلیم نے صوبوں کو بھیجی گئی تجاویز میں کہا ہے کہ تعلیمی سیشن کو 31 مئی تک بڑھایا جائے، جبکہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات جون 2021 میں لیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر حکومت نے ایس او پیز پر عمل درآمد پر سختی کرنے پر زور دیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے 16 نومبر کو اسلام آباد میں کووڈ-19 سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی (این سی او سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیسز میں اضافے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ 14 دنوں کے دوران کیسز میں 4 گنا اضافہ ہو گیا ہے لیکن اسکولوں کو بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آئندہ ہفتے کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں 22 نومبر سے لاک ڈاؤن کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ ایک دن میں جہاں 6 سے 7 اموات ہورہی تھیں اب بڑھ کر 25 ہوگئی ہیں، اگر ایس او پیز پر عمل نہیں کیا گیا تو نتائج سنگین ہوسکتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ہم نے رواں ہفتے ہونے والے جلسے کو منسوخ کردیا اور دیگر سیاسی جماعتوں کو تاکید کریں گے کہ وہ بھی جلسے کے انعقاد سے گریز کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں انتخابی مہم کے بعد کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ شادی کی تقریبات کھلے مقامات پر منعقد کی جائیں لیکن اس میں 300 سے زائد افراد شریک نہ ہوں اور تمام شریک افراد کے لیے ماسک پہننا ضروری ہوگا۔

اسکولوں سے متعلق انہوں نے کہا تھا کہ اس ضمن میں آئندہ ہفتے تک فیصلہ کر لیں گے تاہم 'ابھی جائرہ لے رہے ہیں کہ اسکولوں سے کیسز کی تعداد خطرناک حد تک تو نہیں بڑھ رہی'۔

عمران خان نے کہا تھا کہ 'اگر کیسز میں اضافہ ہوا تو موسم سرما کی چھٹیوں میں اضافہ کرکے موسم گرما کی چھٹیوں میں کمی کردیں گے'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024