• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پی ڈی ایم کا رویہ جمہوری نہیں آمرانہ ہے، شبلی فراز

شائع November 18, 2020
شبلی فراز نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اداروں کو آزاد اور خودمختار کر دیا ہے — فائل فوٹو / ڈان نیوز
شبلی فراز نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اداروں کو آزاد اور خودمختار کر دیا ہے — فائل فوٹو / ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی پاکستان ڈیموکریٹک تحریک (پی ڈی ایم) کا رویہ جمہوری نہیں آمرانہ ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر ٹوئٹ میں شبلی فراز نے کہا کہ پی ڈی ایم کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ مقدمات ختم کراؤ، عدلیہ وہ آزاد مانی جائے گی جو انہیں صرف ریلیف دے، الیکشن صرف وہ آزاد مانے جائیں گے جن کے نتائج ان کے حق میں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا یہ ہی ایجنڈا ہے کہ بات صرف وہ درست ہوگی جو یہ کریں گے، یہ جمہوریت نہیں آمرانہ رویہ ہے، فیصلے عوام نے کرنے ہیں اور ان فیصلوں کو سیاسی جماعتوں نے تسلیم کرنا ہے، یہ ہی آئین میں لکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اداروں کو آزاد اور خودمختار کر دیا ہے، اب اداروں پر کسی خاندان کی کوئی اجارہ داری نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں بھیک میں ملنے والی 8 سیٹوں کی مبارکباد سلیکٹرز کو دیتے ہیں، مریم نواز

واضح رہے کہ پی ڈی ایم میں شامل میں جماعتوں کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو 'دھاندلی زدہ' قرار دیا جاتا ہے اور اس کے خاتمے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

حکومت مخالف تحریک ہر صوبے میں جلسے بھی کر رہی ہے جن میں حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

اپوزیشن جماعتوں بالخصوص مسلم لیگ (ن) کی جانب سے حکومت کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ اور اعلیٰ فوجی قیادت کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔

حال ہی میں گلگت بلتستان میں ہونے والے انتخابات کے نتائج میں بھی پی ڈی ایم نے دھاندلی اور ووٹ چوری کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف اور مریم نواز کے بیانیے نے عمران خان کی مدد کی ہے، شیخ رشید

اس سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے احتجاج کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔

دوسری جانب وفاقی حکومت اس تمام تنقید اور جلسوں کو اپوزیشن رہنماؤں پر مقدمات ختم کرنے اور 'این آر او' لینے کی کوشش قرار دیتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024