• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

امریکی بلاگر کی منجمد بینک اکاؤنٹس کو بحال کرنے کی درخواست

شائع November 17, 2020
عدالت نے وزارت داخلہ کی جانب سے امریکی بلاگر کو ملک بدر کرنے کے حکم میں آئندہ ہفتے تک توسیع کردی—فائل فوٹو: ٹوئٹر
عدالت نے وزارت داخلہ کی جانب سے امریکی بلاگر کو ملک بدر کرنے کے حکم میں آئندہ ہفتے تک توسیع کردی—فائل فوٹو: ٹوئٹر

اسلام آباد: امریکی بلاگر سنتھیا ڈی رچی نے مالی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے عدالت عالیہ سے منجمد بینک اکاؤنٹس کو بحال کرنے کی درخواست دائر کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خاتون کی جانب سے ان کے وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق کے سامنے ان کے منجمد بینک اکاؤنٹ کو بحال کرنے کی درخواست دی۔

عدالت، سنتھیا رچی کی ملک بدری سے متعلق کیس کی سماعت کررہی تھی جس میں وزارت داخلہ کی جانب سے امریکی بلاگر کو ویزے کے اجرا میں سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سنتھیا رچی کیس میں رحمٰن ملک کی اپیل پر سپریم کورٹ نے نوٹسز جاری کردیے

ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی اور وزارت داخلہ کی جانب سے امریکی بلاگر کو ملک بدر کرنے کے حکم میں آئندہ ہفتے تک توسیع کردی۔

سنتھیا رچی کے وکیل احمد رضا قصوری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ امریکی بلاگر سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک کے خلاف ایک دہائی سے زائد عرصے سے ریپ کا مقدمہ درج کروانا چاہتی تھیں۔

عدالت نے رحمٰن ملک اور سنتھیا رچی کی جانب سے دائر کردہ درخواستیں ایک ساتھ سننے کا فیصلہ کیا جس میں دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی تھی۔

علاوہ ازیں عدالت نے دونوں فریقین کے وکیل سے سنتھیا رچی سے متعلق کیس میں وزارت داخلہ کے جواب کا انتظار کرنے کے لیے کہا۔

مزید پڑھیں: سنتھیا رچی کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم، ملک بدری سے روکنے کے حکم میں توسیع

قبل ازیں ستمبر میں وزارت داخلہ نے سنتھیا رچی کو جاری کردہ بزنس ویزے کے عمل میں خامیوں کو وجہ بناتے ہوئے انہیں ڈی پورٹ کرنے کا حکم دیا تھا۔

5 ستمبر کو امریکی بلاگر نے وزارت داخلہ کی جانب سے ان کے ویزے میں توسیع سے انکار کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی تھی۔

انہوں نے اپنی درخواست میں وزارت داخلہ اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل کو فریق بنایا تھا اور مؤقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے اپنے ویزا کی درخواست سے متعلق تمام دستاویزات فراہم کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ وزارت داخلہ نے ان کا مؤقف نہیں سنا اور نہ ہی ان کے ویزا میں توسیع سے انکار کی کوئی وجہ بتائی۔

یہ بھی پڑھیں: عدالت نے وزارت داخلہ کو امریکی بلاگر سنتھیا رچی کو ملک بدر کرنے سے روک دیا

سنتھیا رچی کا مزید کہنا تھا کہ یہ ان کا قانونی حق ہے کہ وزارت اپنا فیصلہ سنانے سے قبل ان کا نقطہ نظر بھی سنے۔

سنتھیا رچی تنازع

خیال رہے کہ امریکی بلاگر سنتھیا رچی کافی عرصے سے پاکستان میں مقیم ہیں لیکن چند ماہ قبل سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے حوالے سے ایک ’نامناسب‘ ٹوئٹ کے بعد ان کے پیپلز پارٹی سے اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے۔

پی پی پی رہنماؤں کی جانب سے ان کے خلاف مقدمہ درج کروانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا گیا جہاں سے حکام کو امریکی بلاگر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم جاری ہوا، انہوں نے اس کارروائی کو روکنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تاہم وہ مسترد ہوگئی۔

دوسرا اور سب سے اہم معاملہ سنتھیا رچی کی جانب سے سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک پر ریپ اور پی پی پی کے دو دیگر رہنماؤں پر دست درازی کرنے کا الزام عائد کیا جانا تھا۔

مذکورہ الزامات پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور رحمٰن ملک کی جانب سے امریکی بلاگر کو ہتک عزت کے نوٹسز بھجوائے گئے تھے۔

سنتھیا رچی سے متعلق مختلف درخواستیں مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024