• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

گلگت بلتستان انتخابات میں پیپلز پارٹی کو راتوں رات ہرایا گیا، بلاول بھٹو زرداری

شائع November 16, 2020
بلاول بھٹو نے کہا کہ جن علاقوں میں ہمارے امیدوار جیت گئے تھے انہیں راتوں رات ہرا دیا گیا — فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو نے کہا کہ جن علاقوں میں ہمارے امیدوار جیت گئے تھے انہیں راتوں رات ہرا دیا گیا — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گلگت بلتستان کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاج کا اعلان کیا اور کہا کہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کو راتوں رات ہرایا گیا۔

گلگت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جذباتی فیصلے کرنے اور انتہائی قدم اُٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے، گلگت بلتستان کے عوام چاہتے ہیں کہ جمہوریت آگے بڑھے، جن علاقوں میں ہمارے امیدوار جیت گئے تھے انہیں راتوں رات ہرا دیا گیا جبکہ حلقہ 2 سے جمیل احمد رات کو جیت گئے تھے، صبح ان کے ہارنے کا اعلان کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کے نتائج راتوں رات تبدیل کیے گئے، ’جی بی اے 2‘ کے تمام پولنگ اسٹیشنوں پر الیکشن ہوا ہی نہیں، انتخابات میں پیپلز پارٹی کو ہرایا گیا، جس پولنگ اسٹیشن سے بیلٹ باکس چوری کیے گئے، ایسے الیکشن کی کوئی حیثیت نہیں جبکہ جی بی 13 کے حلقے میں موسم کا بہانہ بنا کر الیکشن نہیں کرایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا گلگت بلتستان کے انتخابی نتائج کےخلاف ملک بھر میں احتجاج کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے گلگت بلتستان انتخابات کی تیاری ہی نہیں کی تھی، ان کے پاس اب تک وزارت اعلیٰ کے لیے کوئی امیدوار نہیں ہے، پی ٹی آئی کے ہر امیدوار کے خلاف الیکشن کمیشن میں جائیں گے جبکہ دھاندلی کے خلاف اور ووٹ کے تحفظ تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

قبل ازیں گلگت پیپلز پارٹی نے بلتستان میں انتخابی نتائج کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا فیصلہ کیا تھا۔

پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے بیان میں کہا کہ پارٹی کی تنظیمیں ملک بھر میں پریس کلبز کے باہر پرامن احتجاج کریں گی اور کل حکومت کی مداخلت اور الیکشن کمیشن گلگت بلتستان کے خلاف مظاہرے کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ گلگت میں شہریوں کا احتجاجی اجتماع حکومتی اور الیکشن کمیشن کے گٹھ جوڑ کے خلاف ریفرنڈم ہے۔

مزید پڑھیں: بلاول اور مریم کا گلگت بلتستان انتخابات میں ‘چوری اور دھاندلی‘ کا الزام

دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے گلگت بلتستان انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوری کی ہوئی نشستیں واپس لیں گے اور اگر نہ لے سکے تو اسلام آباد کا رخ کریں گے۔

گلگت میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'ہم دکھائیں گے کہ گلگت بلتستان کی عوام بکنے والے نہیں ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمیں مجبور نہ کریں کہ وہ راستہ اختیار کریں جس سے واپسی ممکن نہیں، پہلے ہی کہتا تھا کہ عوام کا فیصلہ مانو ورنہ ایسے نتائج ہوں گے جو آپ اور نہ میں سنبھال سکوں گا'۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024