• KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:53am
  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:53am

بہت زیادہ انڈے کھانا خطرناک مرض کا خطرہ بڑھائے

شائع November 15, 2020
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

انڈے دنیا بھر میں ناشتے کے لیے مقبول ترین غذاؤں میں سے ایک ہیں اور یہ صحت کے لیے بہت مفید بھی ہے۔

مگر بہت زیادہ تعداد میں انڈے کھانا ذیابیطس جیسے جان لیوا مرض کا شکار بھی بناسکتا ہے۔

یہ دعویٰ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

ساؤتھ آسٹریلیا یونیورسٹی نے چائنا میڈیکل یونیورسٹی اور قطر یونیورسٹی کے اشتراک سے 1991 سے 2009 تک چلنے والی تحقیق میں چین کے بالغ افراد میں انڈے کھانے کے اثرات کا تجزیہ کیا۔

انہوں نے دریافت ککیا کہ جو لوگ روزانہ ایک یا اس سے زیادہ انڈے کھانے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں ذیابیطس کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

چین میں ذیابیطس کے مریضوں کی شرح اب 11 فیصد تک پہنچ چکی ہے جو عالمی اوسط 8.5 فیصد سے زیادہ ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ذیابیطس کی شرح میں اضافہ تشویشناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلے سے ثابت ہوچکا ہے کہ غذا ذیابیطس ٹائپ ٹو کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتی ہے، تو ایسے غذائی عناصر کو سمجھنا اہم ہے جو اس بیماری کے پھیلاؤ میں کردار ادا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ انڈے کھانے اور ذیابیطس کے درمیان تعلق اکثر بحث کا موضوع بنتا ہے، مگر اس تحقیق میں طویل المعیاد بنیادوں پر انڈے کھانے کی عادت اور ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے خطرے کا تجزیہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دریافت کیا کہ طویل المعیاد بنیادوں پر انڈے کھانے کی عادت (روزانہ 38 گرام سے زیادہ) سے چینی بالغ افراد ممیں ذیابیطس کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھ گیا۔

ان کے بقول 'مزید براں ایسے بالغ افراد جو بہت زیادہ انڈے (روزانہ 50 گرام سے زیادہ) کھانے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں ذیابیطس کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق یہ اثر مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ نمایاں ہووتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ زیادہ انڈے کھانا ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتا ہے، مگر اس تعلق کے حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 16 ستمبر 2024
کارٹون : 15 ستمبر 2024