• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

کشمور واقعہ: وزیراعظم کا اے ایس آئی اور ان کی بیٹی کو فون، مثالی قدم اٹھانے پر تعریف

شائع November 14, 2020
وزیراعظم عمران خان نے اے ایس آئی اور ان کی بیٹی سے بات کی—فائل فوٹو: فیس بک
وزیراعظم عمران خان نے اے ایس آئی اور ان کی بیٹی سے بات کی—فائل فوٹو: فیس بک

وزیر اعظم عمران خان نے کشمور واقعے میں ملزم کی گرفتاری کے لیے جال بچھانے کےلیے اپنی بیٹی کو پیش کرنے والے پولیس کے اے ایس آئی محمد بخش بروڑو اور ان کی بیٹی سے بات کی اور ان کے مثالی قدم اور جرت کی تعریف کی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں عمران خان نے لکھا کہ میں نے اے ایس آئی محمد بخش بروڑو اور ان کی بیٹی سے بات کی اور کشمور میں ریپ کے ملزم کی گرفتاری میں ان دونوں کے مثالی قدم اور جرات کو سراہا۔

وزیراعظم نے لکھا کہ قوم کو ان پر فخر ہے اور انہوں نے پولیس کی ساکھ کو بھی سہارا دیا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم تمام نقائص کو دور کرتے ہوئے آئندہ ہفتے ریپ کے خلاف ایک سخت اور مجموعی قانون لارہے ہیں۔

کشمور واقعہ

خیال رہے کہ گزشتہ ایک ملزم رفیق ملک نے نوکری کا جھانسہ دے کر کراچی سے تعلق رکھنے والی خاتون اور ان کی کمسن بیٹی کو کشمور بلانے کے بعد گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔

مزید پڑھیں: کشمور میں ماں، بیٹی کے گینگ ریپ کا مرکزی ملزم ہلاک

ملزمان نے خاتون کی 5 سالہ بیٹی کو یرغمال بنا لیا تھا اور اسے چھوڑنے کے لیے دوسری خاتون کا بندوبست کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

چنانچہ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے اے ایس آئی کی بیٹی کے ذریعے جال بچھایا اور اسے گرفتار کرلیا جبکہ دیگر ملزم خیر اللہ بگٹی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے تھے۔

پولیس کے بچھائے گئے جال سے متعلق تھانہ کشمور کے ایس ایچ او اکبر چنا نے بتایا تھا کہ ہمارے اے ایس آئی محمد بخش بروڑو نے اپنی اہلیہ کو رفیق ملک سے فون پر بات کرنے کو کہا جو انہوں نے کیا، جس کے بعد کراچی سے خاتون، اے ایس آئی کی بیٹی کشمور میں ایک پارک میں بیٹھے جہاں رفیق نے ان سے ملنا تھا‘۔

ایس ایس پی کشمور نے بتایا تھا کہ جب رفیق ملک وہاں پہنچا تو پولیس نے اسے گرفتار کرلیا، اس کے بعد وہ پولیس اس مقام پر لے کر گیا جہاں بچی کو رکھا گیا تھا۔

ساتھ ہی انہوں نے بچھائے گئے جال کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس کو ایک خاتون کی ضرورت تھی تاکہ رفیق ملک کو مطمئن ہوجائے کہ خاتون وعدے کے مطابق دوسری خاتون کو لے آئی ہے، ’بصورت دیگر اس کو گرفت میں لانا مشکل ہوجاتا‘۔

یہ بھی پڑھیں: کشمور میں ماں اور بیٹی کا ’ریپ‘، عوام میں شدید غم و غصہ

بعد ازاں گزشتہ روز سندھ اور بلوچستان کی صوبائی سرحد کے قریب ضلع کشمور کے علاقے آر ڈی 109 میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ماں اور کمسن بچی کا ریپ کرنے والا مرکزی ملزم ملک رفیق ساتھی کی گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا تھا۔

پولیس ذرائع اور ابتدائی رپورٹ کے مطابق ملک رفیق کو شریک ملزم خیراللہ بگٹی کو گرفتار کرنے کے لیے بلوچستان اور سندھ کے صوبائی سرحد میں بخش پور تھانے کی حدود میں واقع علاقے میں لے جایا گیا تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیس کے پہنچتے ہی خیراللہ بگٹی نے فائرنگ شروع کی، جس کے نتیجے میں ملک رفیق موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ خیراللہ بگٹی کو اسلحے سمیت گرفتار کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024