فلم بنانے کیلئے بکریاں چرانے والے '2 بھائی' گرفتار
بھارتی ریاست تامل ناڈو کے شہر چنائی میں پولیس نے اپنے والد کی جانب سے بنائی جانے والی فلم کی فنڈنگ کے لیے بکریاں چرانے والے 2 بھائیوں کو گرفتار کرلیا۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 30 سالہ نرنجن کمار اور 32 سالہ لینن کمار گزشتہ 3 برس سے بکریاں چرانے کا کام کر رہے تھے اور پولیس نے انہیں چند روز قبل گرفتار کیا۔
ان کے والد ایک فلم بنانا چاہ رہے تھے اور انہوں نے دونوں بیٹوں کو ہیرو کے کردار میں لیا تھا لیکن مالی بحران کی وجہ سے شوٹنگ میں رکاوٹ پیدا ہوگئی تھی۔
یہ بات سامنے آئی کہ وہ ایک دن میں 8 سے 10 بکریاں چراتے تھے اور ایک بکری تقریباً 8 ہزار روپے میں فروخت ہوتی تھی۔
مدھاوارام میں وہ دور دراز دیہاتوں میں جاتے تھے اور وہ زیادہ تر ایسے جانوروں کو دیکھتے تھے جو سڑک کنارے گھاس چر رہے ہوتے تھے۔
اگر کوئی بھی نہیں دکھائی دیتا تھا تو وہ جلدی سے ایک سے 2 بکریاں اٹھا لیتے تھے اور انہیں گاڑی میں ڈال کر فرار ہوجاتے تھے۔
علاوہ ازیں دونوں بھائی متعدد مقامات پر چوری کرتے تھے لیکن احتیاط کرتے تھے کہ ایک ریوڑ سے ایک یا 2 سے زائد بکریاں نہ چرائی جائیں۔
جس کے نتیجے میں کسی نے بھی پولیس کو ایک یا 2 بکریوں کے نقصان سے متعلق شکایت کرنے کی کوشش نہیں کی۔
تاہم ان کی قسمت نے اس وقت ان کا ساتھ نہیں دیا جب انہوں نے 9 اکتوبر کو مدھاوارام کے علاقے پالانی سے ایک بکری چرائی، پالانی کے پاس صرف نصف درجن بکریاں تھیں اور ایک بکری کے نقصان کی وجہ سے مالک کافی پریشان ہوئے اور پولیس میں شکایت درج کروائی۔
پولیس نے علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کی اور یہ بات سامنے آئی کہ چور گاڑی میں آئے تھے لیکن اس کا رجسٹریشن نمبر واضح نہیں تھا۔
تحقیقات کے دوران مدھاوارام پولیس کو ایسے بہت سے لوگ ملے جن کی باقاعدہ ایک یا 2 بکریاں غائب ہوئی تھیں، لہٰذا پولیس نے ان پر نظر رکھنے کے لیے سول لباس میں پولیس اہلکار تعینات کیے تھے۔
جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے ان 2 بھائیوں کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ بکریاں چرانے کی کوشش کر رہے تھے۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ دونوں کے والد وجے شنکر ایک فلم بنا رہے تھے جس کا نام تھا 'نی تھان راجا' اور انہوں نے اپنے دونوں بیٹوں کو ہیرو کاسٹ کیا تھا۔
پولیس کے مطابق پیسوں کی کمی کی وجہ سے فلم کی شوٹنگ رک گئی تو ان کے بیٹوں نے والد کی مدد کا فیصلہ کیا۔
پولیس نے بتایا کہ شروعات میں وہ کم قیمت پر بکریاں خریدنے کی کوشش کرتے تھے لیکن بعد میں انہوں نے بکریاں چرانا شروع کردیں کہ کوئی ایک یا 2 بکریوں کی چوری پر پولیس کو شکایت نہیں کرے گا۔
ان کا ماننا تھا کہ اگر پولیس نے شکایت پر کارروائی بھی کی تو معاملہ سنگین نہیں ہوگا، تاہم اب دونوں ملزمان جوڈیشل حراست میں ہیں۔