• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ادارے پیچھے سے ہٹ گئے تو عمران خان کی جعلی حکومت 24 گھنٹوں کی مار نہیں، مریم نواز

شائع November 13, 2020
پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز  سوات میں جلسے سے خطاب کررہی تھیں— فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز سوات میں جلسے سے خطاب کررہی تھیں— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ملک میں نئے شفاف انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کے پیچھے سے ادارے ہٹ گئے تو ان کی جعلی حکومت 24 گھنٹے کی مار نہیں۔

سوات میں مسلم لیگ (ن) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ‘پاکستان کو لاحق بڑے بڑے مسائل کا ایک ہی علاج ہے کہ عمران خان اور اس جعلی حکومت کو گھر بھیجو اور اس ملک میں فری اینڈ فیئر نئے الیکشنز کرواؤ اور عوام کے حقیقی نمائندوں کو ان کا اختیار واپس کرو اور ان کا مینڈیٹ دو’۔

انہوں نے کہا کہ ‘میں اداروں سے کہتی ہوں کہ عمران خان کے پیچھے سے ہٹ جاؤ کیونکہ ہم اداروں سے ٹکرانا نہیں چاہتے اور اداروں کو بھی چاہیے کہ عوام کے ساتھ نہ ٹکرائیں، اس لیے عوام اور اس جعلی عمران خان کے درمیان سے ہٹ جاؤ’۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف کی حکومت کو گھر بھیجنے کی شرط پر فوج سے بات ہوسکتی ہے، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ ‘جب تم ان کے پیچھے سے ہٹ جاؤ گے تو میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ عمران خان کی جعلی حکومت 24 گھنٹے کی مار نہیں ہے’۔

سوات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ امیر مقام نے 4 یا 5 سال پہلے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) میری جماعت ہے اور میں گھر بیٹھ جاؤں گا لیکن مسلم لیگ (ن) کو نہیں چھوڑوں گا اور اس کی ان کو سزا بھی ملی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہے کہ ان کم ظرفوں نے امیر مقام کے 20 سالہ بیٹے اشفاق امیر مقام کو گرفتار کیا اور ان کے ساتھ انتا ظلم ہوا کہ اس بچے کو ذہنی توازن بگڑ گیا، جو اتنا کم ظرف ہے کہ سیاست کی لڑائی گھروں، بیٹوں اور بیٹیوں تک لے جائے اس کو خیبرپختونخوا سے اٹھا کر باہر پھینک دو۔

مریم نواز نے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کے قانون اور آئین سے محبت کرنے والے، ایک تاریخ رقم کرنے والے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کی وفات پر دلی تعزیت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بہادر جج نے جمہوریت پر شب خون مارنے والے پرویز مشرف کو انجام تک پہنچایا، جسٹس وقار احمد سیٹھ جیسے لوگ تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گے، انہوں نے کہا کہ پشاور مدرسے سمیت دہشت گردی میں شہید ہونے والے کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ آج سے چند سال پہلے جب آرمی پبلک اسکول پر حملہ ہوا تھا، اس وقت پاکستان کی گلی گلی میں روز دھماکے ہوا کرتے تھے، دہشت گردوں نے مسجد، مدرسہ اور کوئی بھی عبادت گاہ، بازار وار محلہ نہیں چھوڑا تھا، نہ بازار محفوظ تھے نہ تھانے کچہریاں محفوظ تھیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس افسروں اور شہیدوں نے قربانیاں دے کر پاکستان اور خیبرپختونخوا کا امن بحال کیا تھا، مجھے افسوس ہے کہ اس نالائق اور سلیکٹڈ نے آج اس امن کو بھی داؤ پر لگا دیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز  سوات میں جلسے سے خطاب کررہی تھیں— فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز سوات میں جلسے سے خطاب کررہی تھیں— فوٹو: ڈان نیوز

ان کا کہنا تھا کہ جس دہشت گردی سے خیبر پختونخوا بہت قربانیاں دینے کے بعد نکلا تھا، دہشت گردی پر بھی پاکستان تقسیم تھا لیکن آپ کے لیڈر نواز شریف نے اپنے سیاسی اختلافات اور دشمنیاں بھلا کر ملک کی خاطر دہشت گردی کی جنگ میں قوم کو یکجا کیا او دہشت گردی کی لعنت سے اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے قوم کو نجات دلائی۔

مریم نواز نے کہا کہ آج ہمارے سر پر ایسا نالائق اور ایسا نااہل سلیکٹڈ مسلط ہے جو حسد اور انتقام کا مارا ہوا سر ہے اور اس کو احساس نہیں کہ 22 کروڑ عوام کی ذمے داری سلیکٹڈ ہی صحیح لیکن اس کے کندھوں پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جب پاکستان میں دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے تو اس کا وزیر داخلہ دھمکیاں دیتا ہے اور کہتا ہے کہ تمہارا بھی وہی حال کروں گا جو عوامی نیشنل پارٹی والوں کا کیا، سوچو ذرا وزیر داخلہ کے اس بیان سے ان شہیدوں کے گھر والوں پر کیا گزری ہو گی جنہوں نے قربانیاں دیں، کیا تم سیاسی انتقال میں اتنے اندھے ہو گئے ہو کہ تم انسانیت بھی بھول گئے ہو، الفاظ سے دہشت گردی کرنے والے وزیر داخلہ کو شرم آنی چاہیے۔

انہوں نے خیبر پختونخوا کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 7سال سے آپ پر ایک نااہل حکومت مسلط ہے، بتاؤ کیا خیبر پختونخوا میں کوئی تبدیلی آئی ہے، کیا یہاں ایک بھی نیا ہسپتال بنا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کوئی اور چلا رہا ہے، کرسی پر عمران خان بیٹھا ہے، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ یہاں ایک ٹیسٹ بھی نہیں کر سکتے اور کوئی حادثہ ہوتا ہے کہ تو پنجاب کی فارنزک لیب میں ٹیسٹ کے لیے بھیجتے ہیں، کیا یہاں نظام تعلیم میں تبدیلی آئی، کوئی ایک نیا اسکول، کالج یا یونیورسٹی بنی؟

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے کہا کہ یہ کہتا تھا کہ احتساب مجھ سے شروع کرو، جب احتساب شروع ہوا تو تم احتساب کمیشن کو تالا لگا کر بھاگ جاتے ہو، احتساب کا سامنا کرنے کے لیے نواز شریف جیسا جگر چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ مالم جبہ اسکینڈل کو جانتے ہو ناں، کہاں ہے وہ بلین ٹری سونامی، کیا اس کے 10 درخت بھی کہیں لگے نظر آتے ہیں، وہ درخت یہاں کے آڈیٹر جنرل کو نظر آئے اور اس نے لکھا کہ ان درختوں اور پودوں میں یہ اربوں روپے کھا گئے۔

اس موقع پر انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مجھے آپ سے یہ بھی پوچھنا تھا کہ کیا بی آر ٹی بس چل رہی ہے، کسی نئی بس میں آگ تو نہیں لگ گئی، کہتا تھا کہ میں جنگلا بس نہیں بناؤں گا اور پھر پوری دنیا نے دیکھا کہ اس نے نواز شریف اور شہباز شریف کی نقل کرتے ہوئے بس بنائی جو نجانے کتنے سال سے بن رہی ہے اور آج تک بھی نہیں بنی۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان کو صوبہ بننا چاہیے جو نواز شریف بنا کر دے گا، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ اس نے ایسی بس چلائی جو اس کی طرح بہت ہی بے بس ہے، وہ بس اس حکومت اور اس جعلی سلیکٹر کی طرح چلنے سے انکاری ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ یہ کہتا تھا کہ 8 ارب میں میٹرو بس بناؤں گا، آج 126 ارب روپے لگ چکے ہیں لیکن وہ بس مکمل نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ عمران خان خواہ مخواہ اچھل رہا ہے، تمہیں کون پوچھ رہا ہے، اس کا کردار خواہ مخواہ کا کردار ہے، اس کو کوئی نہیں پوچھتا۔

مریم نواز نے کہا کہ ابھی کراچی میں میرے کمرے کا دروازہ توڑا کر کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کیا گیا اور آئی جی کو اغوا کیا گیا تو اس کو معلوم ہی نہیں تھا کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کو کسی نے بتانے کے لائق نہیں سمجھا کہ ہم کراچی میں حملہ کرنے لگے ہیں، وزیراعظم آرام سے بنی گالا کے گھر میں سورہا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کا کہ اگر میرے پاس اس ملک کا اختیار ہوتا اور میرے ساتھ ایسا ہوتا تو اس دن جتنی ذلت مجھے اٹھانی پڑی، میں استعفیٰ ان کے منہ پر دے مارتی۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ سوات، پشاور اور خیبر پختونخوا کے تمام شہر لاہور کی طرح ترقی کریں، جامعات اور تعلیمی ادارے بنیں اور طلبہ کو لیپ ٹاپ ملیں اور 18 نومبر کو مانسہر میں بھی جلسہ کروں گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024