لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ، ایک شہری شہید
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوج کی شہری آبادی پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور خواتین سمیت 3 شہری زخمی ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کرتے ہوئے رخ چکری اور خنجر سیکٹر میں راکٹ اور مارٹرز سے تاری بند اور سماہنی گاؤں میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کے 2 جوان شہید
بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے ایک شہری نے جام شہادت نوش کیا جبکہ دو خواتین سمیت تین افراد زخمی ہو گئے۔
پاک فوج نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز آزاد جموں و کشمیر کے دو اضلاع میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی بھاری گولہ باری میں ایک بزرگ شخص جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور پانچ دیگر شہری زخمی ہو گئے تھے۔
حویلی کے ضلعی ہیڈ کوارٹر فارورڈ کہوٹہ میں پولیس اہلکار اخلاق گیلانی نے ڈان کو بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے صبح 8 بجے کے قریب رخ چکری سیکٹر میں سیز فائر کی خلاف ورزی کی جس میں چھوٹے اور بھاری، دونوں ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ دیگور نری بان گاؤں میں ایک مکان کے صحن میں مارٹر گولہ گرا جس سے 75 سالہ چوہدری محمد بشیر جاں بحق ہو گئے، انہوں نے مزید بتایا کہ گولہ باری سے کھیت میں سوکھی گھاس کا ڈھیر بھی جل کر راکھ ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی، بھارتی سفارتکار کو طلب کرکے احتجاج
ڈپٹی کمشنر قیصر اورنگ زیب نے بتایا کہ بھمبر ضلع میں سماہنی سب ڈویژن کے متعدد دیہاتوں پر بھارتی فوجیوں کی جانب سے بلا اشتعال گولہ باری کی گئی۔
قیصر اورنگ زیب نے بتایا کہ گاہی گاؤں میں 23 سالہ نوید اقبال، ان کی اہلیہ 20 سالہ طیبہ نورین اور 40 سالہ والدہ فرزانہ کوثر ان کے گھر کے پاس شیل گرنے سے زخمی ہو گئے، انہوں نے مزید بتایا کہ دھری سمرالا اور چاہی دیہات میں محمد عثمان اور نذر محمد بالترتیب زخمی ہو گئے۔
ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ کچھ مارٹر گولے مقامی عدالتوں اور ایک تعلیمی ادارے کے قریب بھی گرے۔
سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارج طلب کر کے احتجاج
دوسری جانب پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی بھارتی سینئر سفارتکار کو مسلسل دوسرے روز دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا اور احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی افواج نے رکھ چکری اور کھینجر سیکٹرز پر 12 نومبر کو بلااشتعال فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور 3 زخمی ہو گئے۔
مزید پڑھیں: پاک فوج کنٹرول لائن پر بسنے والوں کی سلامتی کو ہر قیمت پر یقینی بنائے گی، آرمی چیف
بھارت رواں برس 2 ہزار 729 بار سیز فائر کی خلاف ورزیاں کر چکا ہے جس کے نتیجے 21 افراد شہید اور 206 زخمی ہو چکے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کا معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے اور بھارت ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔
انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے اور 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی بھی پاسداری کرے۔