• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ہماری کوششوں کی بدولت 17 برس بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا، وزیراعظم

شائع November 12, 2020
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹ میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے—فائل فوٹو: اسکرین شاٹ
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹ میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے—فائل فوٹو: اسکرین شاٹ

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے فخر ہے کہ معاشی اصلاحات سے متعلق ہماری کوششوں کی بدولت 17 برس کے بعد پچھلی سہ ماہی میں ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں چلا گیا۔

اسلام آباد میں 'نیا پاکستان سرٹیفکیٹ لانچنگ' تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ بڑی کامیابی ہے جس کی تشہیر نہیں ہوسکی۔

مزید پڑھیں: موسم سرما میں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے، عمران خان

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایکسپورٹ انڈسٹری کو بہتر بنانے کے لیے اپنی ساری توجہ اس پر مرکوز کی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹ میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'اسٹیٹ بینک کی جانب سے دی جانے والی مراعات کی وجہ سے ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہوا'۔

عمران خان نے کہا کہ درآمد میں کمی کی وجہ سے بھی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ 'اس مثبت پیش رفت کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں، میں سمجھتا ہوں کہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کا اقدام کلیدی کردار ادا کرے گا'۔

یہ بھی پڑھیں: اب عمران خان این آر او چاہ رہے ہیں مگر ہم نہیں دے رہے، مولانا فضل الرحمٰن

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ بیرون ملک میں مقیم پاکستانیوں کو آمادہ کریں کہ وہ اپنا پیسہ پاکستان میں رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آدھا ٹیکس ریونیو قرضوں کی قسط میں چلا جاتا ہے اور اگر اوورسیز پاکستانی نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے ذریعے اپنی رقوم پاکستان منتقل کریں گے تو ملک کو بہت فائدہ پہنچے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مارکیٹ میں ڈالر خرچ کیے بغیر ہمارے روپے کی قدر مستحکم ہورہی ہے۔

انہوں نے پرائمری بیلنس کے تناظر میں مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کے حوالے سے کہا کہ ہماری آمدنی، اخراجات سے اوپر ہے۔

عمران خان نے کہا کہ 'اگر سابقہ حکومتوں کے قرضوں کا بوجھ نہ اٹھانا پڑتا تو ملک معاشی طور پر صحیح سمت پر گامزن ہوتا'۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ چلے گئے اب ان کے دوست عمران خان کی باری ہے، سراج الحق

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 4 مہینے میں کسی قرضے میں اضافہ نہیں کیا اور اس ضمن میں آنے والی مشکلات کا بھی احساس ہے کیونکہ جب اخراجات کم کیے جائیں تو پریشانی ہوتی ہے۔

وزیراعظم نے ڈاکٹر حفیظ شیخ اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'گزشتہ 4 ماہ کے دوران قرضے میں اضافہ نہ ہونا بہت بڑی کامیابی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ سیمنٹ کی ریکارڈ سیل سے واضح ہوتا ہے کہ ہماری تعمیراتی صنعت میں غیرمعمولی تیزی آئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق جتنا پاکستان کا جی ڈی پی ہے اتنی ہی رقم اوورسیز پاکستانیوں نے بیرون ملک میں رکھی ہے۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ اسکیم سے اوورسیز پاکستانی رقم بھی لاسکیں گے اور ریٹرن بھی اچھا ملے گا۔

چینی کی قیمتوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے یقین دلایا کہ مستقبل میں حکومت شوگر مافیا کو قیمتوں میں چھیڑ چھاڑ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔

وزیر اعظم عمران نے کہا کہ یہ 'بدقسمتی' ہے کہ ملک میں شوگر مافیا موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسابقتی کمیشن نے اس عمل کا انکشاف بنایا ہے اور حکومت نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں کہ صنعت میں قیمتوں میں ہیرا پھیری نہ ہو۔

وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن 'معشیت سے متعلق دیگر تمام اشارے مثبت ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف پاکستان ہی نہیں ہے جو خوراک کی مہنگائی کا شکار ہے پڑوسی ملک بھارت کو بھی اسی چیلنج کا سامنا ہے۔

عمران خان نے کہا کھانے کی قیمتوں میں اضافے کے پیچھے کی وجہ یہ تھی کہ 'کورونا وائرس کی وجہ سے سپلائی چین متاثر ہوئی'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024