ترسیلات زر میں مسلسل پانچویں ماہ بھی اضافہ، اکتوبر میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں
پاکستان میں ترسیلات زر نے مسلسل 5ویں مہینے 2 ارب ڈالر کے ہندسے کو عبور کیا اور یہ ماہ اکتوبر میں سالانہ بنیاد پر 14.1 فیصد بڑھ کر 2 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق ’ورکرز‘ کی ترسیلات اکتوبر 2020 میں مسلسل 5ویں ماہ بھی 2 ارب ڈالر سے زائد رہی۔
مرکزی بینک کے مطابق ورکرز ترسیلات زر اکتوبر کے دوران 2 ارب 30 کروڑ ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اکتوبر کے مقابلے میں 14.1 فیصد اضافہ تھا۔
مزید پڑھیں: رواں سال پاکستان کی ترسیلات زر میں 9 فیصد اضافے کا امکان
مالی سال 2021 (جولائی سے اکتوبر) کے دوران ورکرز کی ترسیلات زر میں 9 ارب 40 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 26.5 فیصد کا اضافہ ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ پاکستان کے غیر ملکی کرنسی مارکیٹ کے ڈھانچے اور اس کی حرکات میں بہتری، پاکستان ریمیٹنس انی شی ایٹو (پی آر آئی) کے تحت سرگرمیوں کو باضابطہ کرنے اور محدود سرحد پار سفر کی کوششوں سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے محمد سہیل کا کہنا تھا کہ یہ اعداد و شمار متوقع تھے کیونکہ جنوبی ایشیا کے خطے میں لاک ڈاؤن، پروازوں میں اور غیرسرکاری فنڈز کی نقل و حمل میں کمی کی وجہ سے ترسیلات زر میں اوسط سے اضافہ رہا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ستمبر میں ترسیلات زر میں 31.2 فیصد اضافہ
انہوں نے کہا کہ قلیل وقت میں ترسیلات زر میں یہ اضافہ مقامی کرنسی کو سپورٹ کرے گا۔
قبل ازیں عالمی بینک کی رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ 2020 میں پاکستان میں ترسیلات زر تقریباً 9 فیصد بڑھ کر 24 ارب ڈالر رہے گی۔
اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ سعودی عرب سے آنے والی رقم میں بڑا اضافہ دیکھا اور یہ 63 کروڑ 48 لاکھ ڈالر رہی جس کے بعد یو اے ای سے 50 کروڑ 41 لاکھ ڈالر اور برطانیہ سے 27 کروڑ 85 لاکھ ڈالر رہی۔