جموں و کشمیر کو ’تقسیم کرنے کی کوشش‘ کےخلاف ’کشمیر بچاؤ‘ مہم کا اعلان
آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) وزیر اعظم راجا فاروق حیدر نے 'کشمیر بچاؤ' مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
ان کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر کے لیے یہ سب سے مشکل وقت ہے کیونکہ جموں و کشمیر کی ریاست کو مستقل طور پر تقسیم کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں اراضی کی ملکیت کے تحفظ کیلئے قانون میں ترمیم کی منظوری
راجا فاروق حیدر نے کہا کہ 'لیکن جب تک آزاد جموں و کشمیر کا وجود برقرار ہے کوئی طاقت مسئلہ کشمیر کو درہم برہم نہیں کر سکتی'۔
وزیر صحت ڈاکٹر نجیب نقی خان کے دادا 'بابائے پونچھ' کرنل خان محمد خان کی برسی کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر ایک ناقابل تقسیم ریاست ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاید ہم کل زندہ نہیں ہوں گے لیکن ہماری آنے والی نسل یقینی طور پر مسئلہ کشمیر کو اپنے منطقی انجام تک پہنچائیں گی۔
راجا فاروق حیدر نے برطانوی ہندوستان کی دو ریاستوں کے دو اعلی عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ یقینی بنانا ہم پر لازم ہے کہ ہمارے نام میر جعفر اور میر صادق کے ساتھ نہیں لیے جائیں اور اللہ چاہے تو یہ نہیں ہوگا'۔
یہ بھی پڑھیں: مالی سال 21-2020: آزاد جموں و کشمیر کے 139 ارب روپے کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس شامل نہیں
انہوں نے کہا کہ آج میں نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ آزاد شدہ علاقے کی حیثیت کو بچانے کے لیے میں دوسرے تمام سیاسی رہنماؤں کے پیچھے چلنے کے لیے تیار ہوں۔
آزاد جموں و کشمیر کے آئین میں 13ویں ترمیم کو اپنی حکومت کا اہم کارنامہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر اپنے حاصل کردہ مالی اور انتظامی اختیارات سے کسی بھی قیمت پر دستبردار نہیں ہوگا۔
انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کا 'اے جے کے حکومت کے دیرینہ امور کو بااختیار بنانے اور حل کرنے' پر اظہار تشکر کیا۔
راجا فاروق حیدر نے گلگت بلتستان میں آئندہ انتخابات کے آزاد اور منصفانہ انعقاد کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی کہا کہ آئندہ برس ہونے والے آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات بھی آزادانہ اور منصفانہ ہوں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کے 12 حلقوں میں کوئی دھاندلی ہوئی تو اس کے نتائج ہم سب کے لیے خراب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر کی عدالتوں میں چیف جسٹس کی تعیناتی میں 'خلاف دستور' تاخیر
آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یہ واضح کر دیا کہ جموں و کشمیر کے کسی بھی حصے میں مقامی اسمبلیوں کو کسی بھی ریاست (بھارت یا پاکستان) سے وابستہ علاقے کو الحاق کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ جب مقبوضہ کشمیر کی 'کٹھ پتلی اسمبلی' نے بھارت کے ساتھ الحاق کے لیے ایک قرارداد کو منظور کیا تب پاکستان نے اس اقدام کے خلاف سلامتی کونسل سے رجوع کیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں اپنی پارٹی اور اراکین اسمبلی پر مکمل اعتماد ہے کہ وہ اپنے عوام کی عزت اور سالمیت کی قیمت پر کسی بھی معاہدے پر آمادہ نہیں ہوں گے۔