• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am

کراچی: 4 سالہ بچہ مبینہ جنسی زیادتی، تشدد سے جاں بحق

شائع November 11, 2020 اپ ڈیٹ November 12, 2020
پولیس نے ایف آئی آر درج کردی ہے—فائل/فوٹو: اے ایف پی
پولیس نے ایف آئی آر درج کردی ہے—فائل/فوٹو: اے ایف پی

کراچی کے علاقے بلال کالونی میں مبینہ طور پر اغوا کے بعد جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بننے والا 4 سالہ بچہ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جناح ہسپتال) میں دوران علاج دم توڑ گیا۔

سرسید تھانے میں متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق 4 سالہ بچہ بلال کالونی میں اپنے گھر سے اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلنے کے لیے باہر گیا اور تھوڑی دیر بعد بے ہوشی کے حالت میں ملا، اس کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی تھے اور پیشاب میں خون بھی آیا۔

مزید پڑھیں: [کراچی: 8 سالہ بچے کا ریپ کے بعد قتل][1]

پولیس کو بچے کے والد نے بتایا کہ انہیں شبہ ہے کہ کسی نے ان کے بچے کو اغوا کیا اور زیادتی کی کوشش کی ہے۔

ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید کا کہنا تھا کہ بچے کو ابتدائی طور پر عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جس کے بعد جناح ہسپتال لایا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بچے کا پوسٹ مارٹم نہیں کیا گیا اور ہسپتال نے صرف ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا ہے جس میں تشدد کو موت کی وجہ تحریر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔

اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) نواز علی بروہی کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ جب بچے کو ہسپتال لایا گیا تھا تو اس وقت ڈاکٹروں نے اس کو دیکھا تھا۔

ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ ملزمان کم عمر ہوسکتے ہیں۔

پولیس نے تعزیرات پاکستان کی دفعات 363 اور 337 اے کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی اور اب اقدام قتل کی شق بھی شامل کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: 5 سالہ بچی کا ریپ کے بعد قتل، متعدد مشتبہ افراد گرفتار

یاد رہے کہ کراچی میں اس سے قبل بھی اس طرح کے واقعات پیش آتے رہے ہیں اور رواں برس 22 ستمبر کو ایف بی انڈسٹریل ایریا میں 8 سالہ بچے کو اغوا اور ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

علاقے کے ایس ایچ او فرخ شہریار نے بتایا تھا کہ ایف بی ایریا کی شفیق کالونی کے بلاک 22 سے شام کو تقریباً سات سے آٹھ سال کی عمر کا بچہ لاپتہ ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ والدین کے بچے کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر درج نہیں کروائی اور اس کے بجائے رات ساڑھے 10 بجے علاقے کی مساجد اعلانات کروائے۔

ان کا کہنا تھا کہ رات کو تقریباً ساڑھے 12 بجے علاقہ مکینوں نے ایک شخص کو چادر میں کچھ لے جاتے دیکھا، انہوں نے اس شخص کو روک لیا جس کی چادر سے بچے کی لاش برآمد ہوئی۔

ڈاکٹروں کا حوالہ دیتے ہوئے ایس ایچ او نے کہا تھا کہ بچے کے جسم پر بظاہر زخم کا کوئی نشان نہیں ہے، تاہم اس کے گلے پر رگڑ کے نشانات ہیں

یہ بھی پڑھیں: 3 سالہ بچے کا ’بدفعلی کے بعد قتل‘، 15 سالہ ملزم گرفتار

اس سے قبل 6 ستمبر کو کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں کچرا کنڈی سے 5 سالہ بچی کی جلی ہوئی بوری بند لاش ملی تھی جس کے بعد مقامی افراد نے یونیورسٹی روڈ کو کئی گھنٹوں تک احتجاجاً بند کردیا تھا جبکہ حکام کو ملزمان کی گرفتاری کے لیے تین دن کا الٹی میٹم دیا تھا۔

بچی پرانی سبزی منڈی کے علاقے سے 4 ستمبر کو لاپتا ہوئی تھی جبکہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب 6 ستمبر کو اسی علاقے سے بچی کی لاش ملی تھی۔

بعد ازاں 16 ستمبر کو پولیس نے تھانہ پی آئی بی کالونی کی حدود پیر بخاری کالونی سے 6 سالہ بچی مروہ کے ساتھ ریپ اور قتل کے الزام میں تینوں ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024