• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا اسمارٹ فون کونسا ہے؟

شائع November 11, 2020
آئی فون 11 سیریز کے فونز — فوٹو بشکریہ ایپل
آئی فون 11 سیریز کے فونز — فوٹو بشکریہ ایپل

سام سنگ اور ہواوے دنیا کی 2 سب سے بڑی اسمارٹ فون کمپنیاں ہیں، یعنی ان کی ڈیوائسز سب سے زیادہ فروخت ہوتی ہیں۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا اسمارٹ فون کونسا ہے ؟

یقین کرنا مشکل ہوگا مگر جولائی سے ستمبر کے دوران دنیا بھر میں جو 2 اسمارٹ فونز سب سے زیادہ فروخت ہوئے، وہ ہواوے یا سام سنگ کے نہیں۔

اسمارٹ فون مارکیٹ کے اعدادوشمار جاری کرنے والی کمپنی کینالز کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے سرفہرست 2 فونز ایپل کے آئی فونز ہیں۔

درحقیقت یہ پہلی بار نہیں بلکہ مسلسل 4 سہ ماہیوں یا ایک سال کے دوران آئی فون 11 دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا اسمارٹ فون رہا ہے۔

سب سے زیادہ فروخت ہونے والے 10 فونز میں سے 5 کا تعلق سام سنگ اور 3 کا شیاؤمی سے ہے۔

مگر کسی بھی فون کی تعداد ایپل کے آئی فون 11 کے قریب نہیں جو اس سہ ماہی کے دوران صارفین کا سب سے زیادہ پسندیدہ فون ثابت ہوا۔

جولائی سے ستمبر کے دوران ایپل نے ایک کروڑ 60 لاکھ آئی فون 11 فروخت کیے جس کے بعد دوسرے نمبر پر آئی فون ایس ای (2020) ہے، جس کے ایک کروڑ یونٹ فروخت ہوئے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ آئی فون ایس ای اس وقت دستیاب سب سے سستا آئی فون ہے مگر گزشتہ سال کا آئی فون 11 پھر بھی لووں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

تیسری سہ ماہی کے دوران ایپل کے مجموعی فونز کی فروخت میں آئی فون 11 کا حصہ 40 فیصد کے قریب تھا جبکہ آئی فون ایس ای کا 28 فیصد۔

تیسرے نمبر پر سام سنگ گلیکسی اے 21 ایس ہے جس کے بعد گلیکسی اے 11 چوتھے اور گلیکسی اے 51 پانچویں نمبر پر رہا۔

چھٹے نمبر پر شیاؤمی ریڈمی نوٹ 9/ 10 ایکس رہا، جس کے بعد ریڈمی 9، گلیکسی اے 31، ریڈمی 9 اے اور گلیکسی اے 01 کور بالترتیب 7، 8، 9 اور 10 ویں نمبر پر رہے۔

خیال رہے کہ جولائی سے ستمبر کی سہ ماہی کے دوران سام سنگ نے ایک بار پھر دنیا کی نمبرون اسمارٹ فون کمپنی کا اعزاز اپنے نام کرلیا تھا، جو اس سے پہلے اپریل سے جون کے دوران ہواوے نے چھین لیا تھا۔

اپریل سے جون کی سہ ماہی کے دوران ہواوے نے نمبرون کمپنی بننے کا اعزاز پہلی بار حاصل کیا تھا جس کی وجہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران چین میں فونز کی طلب میں اضافہ جبکہ دیگر ممالک میں کمی تھی۔

کاؤنٹر پوائنٹ کے مطابق جولائی سے ستمبر کے دوران ہواوے کے فونز کی فروخت میں 7 فیصد جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 24 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

اس کے مقابلے میں تیسری سہ ماہی کے دوران سام سنگ کے فونز کی فروخت میں 47 فیصد اضافہ ہوا۔

مگر سب سے حیران کن ترقی چینی کمپنی شیاؤمی نے کی ہے جس نے پہلی بار ایک سہ ماہی کے دوران تیسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی بننے کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔

اس کمپنی کے فونز کی فروخت میں ایک سال کے دوران 46 فیصد اضافہ ہوا۔

مگر سب سے حیران کن ایپل کی تنزلی ہے جو برسوں بعد پہلی بار ٹاپ تھری سے باہر ہوگئی ہے اور جولائی سے ستمبر کے دوران اس کی ڈیوائسز کی فروخت میں 7 فیصد کمی آئی، جس کے باعث وہ چوتھے نمبر پر چلی گئی۔

اس کی بڑی وجہ نئے آئی فونز ستمبر کی بجائے اکتوبر میں متعارف کرانا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024