• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

پاکستان اور ایران کا یورپ میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان پر اظہار تشویش

شائع November 11, 2020
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اپنے پاکستانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کے دوران مصافحہ کررہے ہیں— فوٹو: نوید صدیقی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اپنے پاکستانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کے دوران مصافحہ کررہے ہیں— فوٹو: نوید صدیقی

اسلام آباد: پاکستان اور ایران نے یورپی ممالک میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں توہینِ آمیز رویہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے بدھ کو ان کے ایرانی ہم منصب ڈاکٹر جواد ظریف نے وزارتِ خارجہ میں ملاقات کی۔

مزید پڑھیں: امریکا کی نئی انتظامیہ ٹرمپ کی غلطیوں کا تدارک کرے، ایران

دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ تعلقات، کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ، کورونا وبائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور کے ساتھ ساتھ بہتر باڈر مینجمنٹ، دو طرفہ روابط کے فروغ اور زائرین کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے پرتپاک استقبال پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین گہرے دیرینہ اور تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں۔

وزیر خارجہ نے ایران میں کورونا وبا کے باعث ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایرانی حکومت کے اقدامات کی تعریف کی۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں ایک دن میں کورونا سے ریکارڈ 337 ہلاکتیں

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری، سیکیورٹی و دیگر باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے لیے علاقائی و دیگر اہم فورمز سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں دیرپا اور مستقل امن کا قیام خطے میں امن و استحکام کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، بین الافغان مذاکرات کی صورت میں افغان قیادت کے پاس قیام امن کا نادر موقع موجود ہے جسے کسی صورت ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان میں قیام امن سمیت خطے کے امن و استحکام کے لیے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔

وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور ایران کا اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر زور

شاہ محمود قریشی نے وزیر خارجہ نے پاکستانی عوام کی طرف سے مظلوم کشمیریوں کی حمایت پر ایران کے سپریم لیڈر علی خامنائی کو خراج تحسین پیش کیا۔

آرمی چیف سے ملاقات

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں انہوں نے خطے میں استحکام خصوصاً افغان امن عمل کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں برادرانہ ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کے لیے کام جاری رکھنے کا عزم کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں ریلوے لائن کے بعد بھارت کے ہاتھ سے ایک اور منصوبہ نکل گیا

آرمی چیف نے کہا کہ بڑھتے ہوئے پاک ایران تعلقات کے خطے کے امن و استحکام پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

ملاقات کے دوران دونوں نے باہمی دلچسپی کے امور، افغان امن عمل سمیت علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال کے ساتھ ساتھ پاک ایران بارڈر مینجمنٹ اور سرحدی مارکیٹوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024