مصنوعات پر بھگوان کے خاکے، بھارت میں امریکی کمپنی کے خلاف احتجاج
دنیا کی سب سے بڑی امریکی ریٹیلر کمپنی یعنی آن لائن مصنوعات فروخت کرنے والے اسٹور ایمازون نے ہندوؤں کے احتجاج کے بعد متنازع ’زیر جامہ‘ اور ’پائیدان‘ کو اپنی ویب سائٹ سے ہٹالیا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے آن لائن اسٹور پر کچھ دن قبل ایسی زیر جامہ (انڈر ویئرز) اور پائیدان (ڈور میٹس) فروخت کیے جا رہے تھے جن پر ہندوؤں بھگوانوں کے خاکے شائع کیے گئے تھے۔
خاکے والی ’زیر جامہ‘ اور ’پائدان‘ کو فروخت کے لیے ایمازون پر پیش کیے جانے کے بعد بھارت میں لوگوں نے کمپنی کے خلاف احتجاج شروع کیا۔
بھارتی افراد نے سوشل میڈیا پر ایمازون کے بائیکاٹ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے آن لائن اسٹور سے توہین آمیز ’زیر جامہ‘ و’پائدان‘ ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
لوگوں کے شدید احتجاج کے بعد ایمازون نے ہندو مذہب کے پیروکاروں سے معذرت کرتے ہوئے فوری طور پر ’زیر جامہ‘ و’پائدان‘ کو ہٹادیا۔
متنازع زیر جامہ اور پائیدان کو بھارت سے باہر امریکا و یورپی ممالک میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
فروخت کے لیے پیش کی گئیں زیر جامہ و پائدان پر بھگوان اوم اور بھگوان گنیشا کے خاکے بنائے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: امیتابھ بچن کے خلاف ہندوؤں کے جذبات مجروح کرنے کا مقدمہ دائر
ایمازون نے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے والی مصنوعات کو ویب سائٹ پر فروخت کے لیے پیش کیے جانے پر بھارتیوں سے معافی مانگتے ہوئے انہیں فوری طور پر ویب سائٹ سے ہٹادیا۔
ساتھ ہی ایمازون انتظامیہ نے واضح کیا کہ وہ کسی کے بھی مذہبی جذبات کو مجروح کرنے پر یقین نہیں رکھتی اور نہ ہی اپنی ویب سائٹ پر متنازع چیزوں کی فروخت کی اجازت دیتی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ایمازون نے بھارتی افراد سے معافی مانگی ہو، اس سے قبل 2017 میں بھی ایمازون پر بھارتی ترنگے سے سجے ’زیر جامہ‘ و’پائدان‘ کو فروخت کے لے پیش کرنے پر بھی ایمازون نے معافی مانگی تھی۔
بھارت نہ صرف ایمازون بلکہ دیگر ڈیجیٹل کمپنیوں کے لیے سب سے بڑی مارکیٹ کا درجہ رکھتا ہے، جہاں پر حالیہ چند سال میں ڈیجیٹل کاروبار میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ایمازون نے بھارت میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری سے نہ صرف اسٹورز کھول رکھے ہیں بلکہ انہوں نے ایمازون ویب سروسز سمیت دیگر ذیلی کمپنیوں کے دفاتر بھی بھارت میں کھول رکھے ہیں۔