• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی دو روزہ دورے پر پاکستان آمد

شائع November 10, 2020
ایرانی وزیر خارجہ کے ہمراہ  سیاسی اور اقتصادی ماہرین کا وفد بھی پاکستان کا دورہ کر رہا ہے — فائل فوٹو / نوید صدیقی
ایرانی وزیر خارجہ کے ہمراہ سیاسی اور اقتصادی ماہرین کا وفد بھی پاکستان کا دورہ کر رہا ہے — فائل فوٹو / نوید صدیقی

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے جہاں وہ اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں کے علاوہ ہم منصب شاہ محمود قریشی سے وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق جواد ظریف، وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے، ان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقاتیں شیڈول ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ کے ہمراہ سیاسی اور اقتصادی ماہرین کا وفد بھی پاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔

ایرانی حکام کے مطابق اس وفد میں افغانستان کے لیے ایران کے خصوصی ایلچی محمد ابراہیم تہریان بھی شامل ہیں اور اس عہدے پر فائز ہونے کے بعد ان کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔

ایران، بین الافغان مذاکرات کا حامی ہے جو ستمبر سے دوحا میں جاری ہیں اور تاحال نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ایران کا اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر زور

مذاکرات کے دونوں فریقین تقریباً دو ماہ سے بات چیت کے فریم ورک اور ایجنڈا طے کرنے میں مصروف ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ابراہیم تہریان نے پیر کے روز افغانستان کے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نمائندے ڈیبورہ لائنز سے ملاقات میں افغانستان میں گزشتہ تین ماہ کے دوران بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ ڈھائی سال کے دوران جواد ظریف پاکستان کا یہ چوتھا دورہ کر رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان معمول کے اعلیٰ سطح کے دوروں کا حصہ ہے۔

وہ آخری بار مئی 2019 میں پاکستان آئے تھے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا تجارت کیلئے ایران کے ساتھ سرحد کھولنے کا فیصلہ

دفتر خارجہ نے کہا کہ جواد ظریف کے دورے سے دوطرفہ تعاون کے فروغ اور متعدد علاقائی معاملات پر اتفاق رائے بڑھانے میں مدد ملے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات ہیں جو باہمی اعتماد، عقیدے اور ثقافت پر مبنی ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ بھی واضح رہے کہ ایرانی حکومت، مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے لیے آواز اٹھاتی رہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024