کراچی واقعے کی تحقیقات، ذمہ داران کے خلاف کارروائی خوش آئند ہے، بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی واقعے کی تحقیقات اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
نگر میں انتخابی جلسہ عام سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ 'میں نے آرمی چیف سے کراچی واقعے پر انکوائری کی درخواست کی تھی جس کے بعد انہوں نے انکوائری کرائی'۔
مزید پڑھیں: جنوری کے بعد وفاق میں پیپلز پارٹی کی حکومت بن رہی ہے، بلاول بھٹو
انہوں نے کہا کہ 'اس طرح کے ایکشن سے اداروں کی ساکت میں اضافہ ہوتا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'جمہوری طریقہ کار یہی ہے کہ جو بھی غلطی ہو تو اس کی تحقیقات ہو اور متعلقہ افراد کے خلاف ایکشن لیا جائے'۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم اُمید کرتے ہیں یہ شروع ہوا ہے اور یہ سلسلہ آگے لے کر چلیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'پاکستان اور جمہوریت کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا پڑے گا'۔
واضح رہے کہ آج پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ کراچی واقعے میں ملوث سندھ رینجرز اور انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔
ایک بیان جاری کرتے ہوئے آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ مزارِ قائد کی بے حرمتی کے پسِ منظر میں رونما ہونے والے واقعے پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کے تحفظات کے حوالے سے فوج کی کورٹ آف انکوائری مکمل ہوگئی ہے جو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حکم پر کی گئی۔
'کچھ سازشی عناصر علیحدگی تحریک چلا رہے ہیں'
علاوہ ازیں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں کچھ علاقوں میں ایسی سازشی عناصر ہیں جو علیحدگی تحریک چلا رہے ہیں مگر گلگت بلتستان کے عوام شمولیت کی تحریک چلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو آئین دیا جبکہ 2018 سے میرا وعدہ ہے گلگت بلتستان کے عوام کو صوبہ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وہ دن دور نہیں جب پیپلز پارٹی کا منشور حقیقت میں بدل جائے گا، بلاول
بلاول بھٹو زرداری نے پہاڑوں کو گواہ بنا کر وعدہ کیا کہ میں گلگت بلتستان کو آئین اور آئینی حقوق دلاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ 'کچھ لوگ سوچ رہے ہیں کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنا کر گندم کی سبسڈی ختم کردی جائے گی اور ٹیکس بڑھادیا جائے گا'۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 'واضح کردینا چاہتا ہوں کہ سبسڈی ختم کرنے یا ٹیکس بڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے'۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ صوبہ بنانے سے پہلے چور دروازوں سے ٹیکس لگانے کی کوشش کررہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان کے نوجوان دو دو ڈگریاں لیے نوکری کی تلاش میں ہیں، ہم انہیں روزگار فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں جاری کوئی بھی سی پیک، وفاق اور صوبائی منصوبوں میں مقامی افراد کو ترجیح دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر نے فوج کی تنخواہ میں بھی 75 فیصد اضافہ کیا تھا، تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ صرف پیپلز پارٹی کی حکومت نے کیا جو کوئی بھی دوسری حکومت نہیں کرسکتی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاک چین تعلقات کی بنیاد ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں رکھی گئی جبکہ پیپلز پارٹی کے دور میں دونوں ممالک کی دوستی فعال ہوئی ہے۔
مزیدپڑھیں: گلگت بلتستان کے عوام کو حق حاکمیت و ملکیت دلائیں گے، بلاول بھٹو
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے صوبائی وزیر کو چین لے کر جاؤں اور ان کو بتاؤں گا کہ سی پیک پر کامیابی سے مقامی افراد کو محروم نہیں رکھ سکتے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ میں گلگت بلتستان کے زمینی راستوں سے واقف ہوں اور یہاں کے حقیقی مسائل کا ادراک رکھتا ہوں، جب آپ مجھے منتخب کریں گے تو آپ کے مسائل کے حل کے بارے میں بہتر انداز میں کوشش کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ 'مجھے نگر سے ایک سیٹ نہیں بلکہ دو سیٹیں چاہیں'۔