• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

متحدہ عرب امارات، پاکستان کے سینیٹرز کیلئے سرمایہ کاری کا پسندیدہ مقام

شائع November 10, 2020
قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے تاج محمد آفریدی امیر ترین سینیٹر ہیں —تصویر: اے پی
قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے تاج محمد آفریدی امیر ترین سینیٹر ہیں —تصویر: اے پی

اسلام آباد: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کاروبار اور جائیداد میں سرمایہ کاری کے لیے پاکستان کے سینیٹرز کا پسندیدہ غیر ملکی مقام ہے اور تقریباً ایک درجن غیر ملکی اثاثوں کے مالک سینیٹرز نے خلیجی امارات میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے تاج محمد آفریدی امیر ترین سینیٹر ہیں جن کے ظاہر کردہ اثاثے ایک ارب 22 کروڑ روپے کے برابر ہیں جو ایوان میں دوسرے ظاہر شدہ ارب پتی سینیٹر وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات اعظم سواتی کے اثاثوں سے کچھ زیادہ ہیں۔

سال 2019 کے لیے پاکستان الیکشن کمیشن کی جانب سے سینیٹرز کے اثاثوں و واجبات سے متعلق جاری کردہ بیان کے مطابق تاج محمد آفریدی کے زرعی اور غیر زرعی اثاثے ملا کر مجموعی اثاثوں کی مالیت ایک ارب 17 کروڑ روپے ہے، جس میں سے 16 کروڑ 71 لاکھ 10 ہزار روپے کے اثاثے پاکستان سے باہر یو اے ای میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کے 11 اراکین بیرون ملک 28 جائیدادوں کے مالک

اس کے علاوہ کاروباری قرض کی مد میں ان کے 37 کروڑ 65 لاکھ 10 ہزار روپے کے واجبات بھی ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اعظم سواتی کے مجموعی اثاثوں کی مالیت ایک ارب 20 کروڑ روپے ہے جس میں سے ان کی امریکا اور یو اے ای میں 70 کروڑ 19 لاکھ 20 ہزار روپے کی 10جائیدادیں اور ساڑھے 47 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری بھی ہے۔

اس کے علاوہ اعظم سواتی کی پاکستان میں بھی ایک درجن جائیدادیں ہیں جن کی مالیت 46 کروڑ 7 لاکھ روپے ہے۔

ان کے پاس 5 کروڑ 90 لاکھ روپے نقد اور 6 کروڑ ساڑھے 24 لاکھ روپے اہلیہ کے بینک اکاؤنٹ میں موجود ہیں جبکہ وہ بیرون ملک سے 20 کروڑ 52 لاکھ 50 ہزار روپے اثاثے واپس بھی لائے ہیں۔

مزید پڑھیں: 300 سے زائد اراکین اسمبلی و سینیٹرز اثاثوں کی تفصیلات جمع کروانے میں ناکام

پی ٹی آئی کے ہی ایک اور سینیٹر محمد ایوب کا دبئی میں ایک گھر اور کاروبار ہے ساتھ ہی انہوں نے برطانیہ میں بھی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔

ان کے گھر کی مالیت 10 لاکھ ڈالر جبکہ کاروبار 60 لاکھ درہم کا ہے اور برطانیہ میں کی گئی سرمایہ کاری 10 لاکھ پاؤنڈز کے برابر ہے۔

قبائلی اضلاع کے ہی ایک اور سینیٹر اورنگزیب خان کی بھی متحدہ عرب امارات میں املاک اور سرمایہ کاری ہیں، پاکستان میں ان کی املاک کی تعداد ایک سال کے عرصے میں بڑھ کر 10 سے 13 ہوچکی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر راحیلہ مگسی نے برطانیہ میں اپنا 4 لاکھ 40 ہزار پاؤنڈ کا فلیٹ فروخت کیا اور رقم پاکستان لے آئیں، ان کے پرانے اسٹیٹمنٹ کے مطابق 2018 میں ان کے پاس متحدہ عرب امارات میں ایک فلیٹ تھا جس کی مالیت ایک کروڑ 23 لاکھ روپے تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر 318 اراکین اسمبلی و سینیٹرز کی رکنیت معطل

اب ان کی یو اے ای میں موجود جائیداد کی تعداد جمیرہ میں ایک جائیداد کے ساتھ دگنی ہوگئی ہے لیکن حیرت انگیز طور پر مالیت وہی ہے جو انہوں نے گزشتہ برس دبئی کے فلیٹ کی ظاہر کی تھی۔

سینیٹر شاہین خالد بٹ کی امریکا میں 2 جائیدادیں ہیں جن کی موجودہ مارکیٹ ویلیو 27 لاکھ ڈالر ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی سینیٹرز نزہت صادق نے امریکا میں اپنے شریک حیات کے نام پر گھر ظاہر کر رکھا ہے جس کی مالیت پہلے 36 لاکھ اور پھر 2 کروڑ روپے بتائی گئی۔

سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک کا برطانیہ میں گھر ہے جس کی مالیت 13 لاکھ پاؤنڈز ہے، انہیں 11 لاکھ پاؤنڈ کا مارگیج حاصل ہوا جبکہ دبئی اسلامی بینک میں اہلیہ کے ساتھ جوائنٹ اکاؤنٹ میں 53 ہزار 520 درہم ہیں۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو امیر ترین رکن اسمبلی، اثاثوں کی مالیت ڈیڑھ ارب روپے سے زائد

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مصدق ملک اور ان کی اہلیہ کا بحرین میں ایک اپارٹمنٹ میں 25، 25 فیصد شیئر ہے تاہم انہوں نے یہ ظاہر نہیں کیا کہ بقیہ 50 فیصد شیئر کس کی ملکیت ہے البتہ ان کے شیئرز کی قیمت 2 کروڑ 70 لاکھ روپے کے برابر ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینیٹر بیرسٹر سیف نے دبئی میں ایک اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کے لیے 14 لاکھ روپے کا بیانہ دے رکھا ہے۔

پی پی پی کے مصطفیٰ نواز کھوکھر کا برطانیہ میں ایک گھر میں 81 لاکھ 60 ہزار روپے مالیت کا ایک تہائی شیئر ہے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی ملائیشیا میں ایک کاروباری کمپنی ہے لیکن بیان کے مطابق وہ 2008 سے غیر فعال ہے، ان کے اثاثوں کی مالیت 10 کروڑ روپے ہے جس میں 23 ہزار کنال کی زرعی اراضی اور اہلیہ کے پاس ڈیڑھ کلو سونا بھی شامل ہے۔

سینیٹر روبینہ خالد کے برطانیہ میں موجود بینک اکاؤنٹ میں 40 ہزار پاؤنڈز ہیں، بیرون ملک کاروباری سرمایہ رکھنے والے دیگر سینیٹرز میں مسلم لیگ (ن) کے چوہدری تنویر خان، شاہزیب درانی اور ایم کیو ایم پاکستان کے عتیق شیخ شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024