کیا یہ عام چیز جان لیوا امراض سے تحفظ فراہم کرتی ہے؟
ہارٹ اٹیک، فالج، امراض قل اور کینسر جیسی بیماریوں سے خود کو پوری زندگی بچانا چاہتے ہیں؟ تو اپنی غذا میں ایک چیز کا اضافہ کرلیں۔
جی ہاں جو لوگ ہری مرچوں کو کھانے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں ہارٹ اٹیک، فالج یا کینسر سے موت کا خطرہ اس سے دور رہنے والے افراد کے مقابلے میں نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی، جس کے نتائج آئندہ ہفتے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی کانفرنس کے دوران پیش کیے جائیں گے۔
ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا تھا کہ ہری مرچیں ورم کش، اینٹی آکسائیڈنٹ، اینٹی کینسر اور بلڈ گلوکوز کو ریگولیٹ کرنے جیسی خصوصیات ہوتی ہیں۔
مرچ کے ان اثرات کا تجزیہ کرنے کے لیے اس نئی تحقیق میں 5 بڑے میڈیکل ڈیٹا بیسز سے ساڑھے 4 ہزار سے زائد تحقیقی رپورٹس کی اسکریننگ کی گئی۔
اس تجزیے میں 4 بڑے پیمانے پر ہونے والی تحقیقاتی رپورٹس میں شامل تھیں، جو امریکا، اٹلی، چین اور ایران میں 5 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد پر ہوئی تھیں جن میں ہری مرچ کھانے والے افراد پر مرتب اثرات کا موازنہ مرچوں کو کبھی کبھار یا کبھی نہیں کھانے والے افراد سے کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ ہری مرچ کے استعمال کے عادی ہوتے ہیں ان میں ہارٹ اٹیک، فالج یا دل کی شریانوں سے جڑے امراض سے موت کا خطرہ 26 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
اسی طرح ایسے افراد میں کینسر سے موت کا خطرہ 23 فیصد جبکہ کسی بھی وجہ سے موت کا امکان 25 فیصد تک کم ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ہم یہ دریافت کرکے حیران رہ گئے کہ سابقہ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ ہری مرچوں کو اکثر کھانا کسی بھی وجہ، دل کی شریانوں سے جڑے امراض اور کینسر سے موت کا خطرہ کم ہرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ غذائی عناصر مجموعی صحت کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس کی ممکنہ وجوہات اور میکنزمز کے بارے میں ابھی کچھ معلوم نہیں، تو ٹھوس انداز سے تو یہ کہنا ممکن نہیں کہ لوگوں کو کہا جائے کہ وہ زیادہ ہری مرچیں کھانا شروع کردیں تاکہ جان لیوا امراض سے خود کو بچاسکیں۔
اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ ابتدائی نتائج کی تصدیق کی جاسکے۔