غیر ملکی معتمرین کی 8 ماہ کی بندش کے بعد روضہ رسولﷺ پر حاضری
کرونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں سعودی عرب میں تقریباً 8 ماہ کی بندشوں اور لاک ڈاؤن کے بعد ایک بار پھر فرزندان توحید کو عمرہ کی ادائیگی اور روضہ رسولؐ پر حاضری کا موقع مل گیا ہے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت کی طرف سے عمرہ زائرین کی سہولت کی خاطر تمام اقدامات اور انتظامات مکمل کیے گئے ہیں اور ان کی صحت کا بھی خاص خیال رکھا گیا ہے۔
بیرون ملک سے آئے عمرہ زائرین کے پہلے گروپ نے عمرہ کی ادائیگی کے بعد روضہ اطہر پر حاضری دی۔
اس موقع پر اہل ایمان کی خوشی اور سرشاری دیدنی تھی اور ان کے چہروں پر ایمان کی روحانی کیفیات عیاں تھیں۔
اس موقع پر انتظامیہ کی طرف سے مسجد نبوی اور روضہ رسولؐ پر جراثیم کش اسپرے کا باقاعدگی کے ساتھ اہتمام کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمرے کی ادائیگی کیلئے 10 ہزار غیر ملکی عازمین سعودی عرب پہنچ گئے
مسجد نبوی میں زائرین کے لیے خصوصی کوڑے دان اور مردوں کے جوتے رکھنے کے لیے ریک نصب ہیں، جبکہ خواتین کو جوتے رکھنے کے لیے خصوصی تھیلے دیے گئے۔
واضح رہے کہ یکم نومبر کو عمرے کی بحالی کے تیسرے مرحلے کے آغاز پر 10 ہزار غیر ملکی مسلمان عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب پہنچے تھے۔
ان 10 ہزار افراد کو 20، 20 افراد کے 500 گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے جو پورے دن میں وقفے وقفے سے عمرہ ادا کریں گے۔
عمرے کی بحالی کے تیسرے مرحلے کے ساتھ مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ 100 فیصد فعال ہوگئی تھیں۔
مزید پڑھیں: مسجد الحرام میں 7 ماہ بعد عمرے کی ادائیگی کا آغاز
خیال رہے کہ سعودی عرب نے عمرے کی ادائیگی کے لیے نئے اقدامات کا بھی اعلان کیا تھا جو کورونا وائرس عالمی وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے تقریباً 8 ماہ تک معطل رہا۔
ان اقدامات کے تحت خانہ کعبہ اور حجرہ اسود کے اطراف میں لگائی گئی رکاوٹیں بدستور موجود رہیں گی اور زائرین کو انہیں چھونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس سلسلے میں مسجد الحرام میں روزانہ 10 مرتبہ جراثیم کش اقدامات کیے جاتے ہیں جبکہ کووِڈ 19 جیسی علامات کے حامل زائرین کے لیے قرنطینہ مراکز بھی قائم کردیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا 4 اکتوبر سے عمرے کی ادائیگی مرحلہ وار بحال کرنے کا اعلان
یاد رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث عمرے کی ادائیگی پر پابندی عائد کردی گئی تھی، بعد ازاں حج کا انعقاد بھی انتہائی محدود پیمانے پر کیا گیا تھا۔
تاہم 4 اکتوبر سے سعودی عرب نے مسجد الحرام کے دروازے عمرے کی ادائیگی کرنے کے لیے آنے والے عازمین کے لیے کھول دیے تھے، تاہم اس دوران حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کروایا جارہا ہے۔